اسلام آباد (این این آئی) ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی حامد عتیق سرور نے کہا ہے کہ منی بجٹ نہیں لایا جارہا، جبکہ نان فائلرز پرپابندیاں لگانے کی منظوری وزیراعظم نے دی ہے۔بدھ کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ممبر ایف بی آر آئی آر پالیسی ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے بتایا کہ منی بجٹ نہیں لایاجارہا، نان فائلرز پرپابندیاں لگانے کی منظوری وزیراعظم نے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کا آڈٹ نظام فعال نہیں ہے اور ایف بی آر میں آڈیٹرز کی کمی ہے، آڈیٹرز اور انسپکٹرز کو کنٹریکٹ پر تعینات کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے سی سی اے، اے سی ایم اے اور چارٹڈ اکانٹنٹس فرمز سے آڈیٹرز تعینات کرنے پر غور کیا جارہا ہے، 4ہزار آڈیٹرز کو تعینات کرنے کی تجویز ہے، پہلے مرحلے میں400آڈیٹرز تعینات کیے جاسکتے ہیں۔ممبر ایف بی آر نے کہا کہ 20لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانیکے لیے اقدامات کررہے ہیں، ٹیکس دہندگان کی تعداد 60لاکھ تک پہنچ چکی ہے اور 15 لاکھ نان فائلرز کوپیغامات بھیج دیئے گئے ہیں۔
ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30ستمبر ہے، ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی ۔ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئندہ دنوں میں نان فائلرز پر پابندیوں کا اطلاق ہوسکتا ہے جبکہ ریٹیلرز کے ٹیئر ون کا دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے۔