ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

قندوز،طالبان نے حملہ کرو اوربھاگ جاﺅ کی حکمت عملی اختیارکرلی

datetime 7  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (این این آئی) افغان صوبہ قندوز میں طالبان نے حکمت عملی بدل لی۔ نئے جنگی حربے اختیار کر رہے ہیں۔ سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں پر فائرنگ کے بعد موٹرسائیکلوں پر رہائشی علاقوں میں فرار ہو جاتے ہیں۔ قائم مقام گورنر حماداللہ دانش نے میڈیا کو بتایا انہوں نے پالیسی بدل لی۔ اب وہ براہ راست جھڑپوں سے کتراتے ہیں۔ ان کا مقصد علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس پھیلانا ہے۔ ادھر جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا پولیس ہیڈکوارٹرز اور گورنر کمپاؤنڈ کا محاصرہ کر لیا۔ مقامی حکام نے دعویٰ مسترد کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق کابل میں روسی سفارتخانے کے قریب رہائشی علاقے میں 10 گھنٹے کی طویل جھڑپ میں 3 طالبان مارے، 7 اہلکار زخمی ہو گئے۔ طالبان نے کہا کابل میں انٹیلی جنس سنٹر پر خودکش حملہ کیا ہے۔ 2016ء کے بعد بھی امریکہ کو افغانستان میں فوج رکھنے پر غور کرنا چاہئے تاکہ طالبان کے حملے روکے جائیں۔ سکیورٹی صورتحال کے سبب پہلے پلان پر نظرثانی کرنا پڑ سکتی ہے۔ اب 9800 امریکی فوجی افغانستان میں موجود ہیں۔ 2015ء کے آخر تک انکی تعداد نصف کر دی جائیگی۔ قندوز میں حملے سے قبل ہماری کمانڈوز افغان فوجیوں کو مشاورت اور تربیت دے رہے تھے۔ امریکی کمانڈر جان کیمبل نے سینٹ کی آرمڈ کمیٹی کے سامنے بیان دیتے اعتراف کیا قندوز ہسپتال پر بمباری غلطی تھی۔ انکوائری کر رہے ہیں آئندہ کسی بھی مرکز کو نشانہ نہیں بنایا جائیگا۔ ادھر امریکی اخبار کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے اوباما نے 2016ء کے بعد بھی افغانستان میں 5 ہزار امریکی فوجی تعینات رکھنے پر سنجیدگی سے غور شروع کر دیا۔ قندوز کے ہسپتال پر امریکی بمباری سے پیدا صورتحال بھی امریکہ کیلئے جنگ ہنسائی کا سبب بنی ہے۔ افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر کیمبل نے کہا ہے کہ ایران افغانستان میں طالبان کو اسلحہ اور فنڈز دے رہا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کا مؤقف بھی یہی رہا ہے کہ اشرف غنی حکومت پاکستان سے مل کر کام کرنا چاہتی ہے ایسے میں ایران سے طالبان کو سپورٹ کیا جا رہا ہے۔ امریکی جنرل کا کہنا تھا کہ طالبان جنگجو داعش کا حصہ بن رہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…