جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

عالمی عدالت انصاف کا اسرائیل کو رفح میں فوجی آپریشن فوری روکنے کا حکم

datetime 24  مئی‬‮  2024 |

دی ہیگ /یروشلم(این این آئی)عالمی عدالت انصاف نے غزہ میں جنگ بندی کی جنوبی افریقہ کی درخواست پر اسرائیل کو جینوسائیڈ کنونشن کے مطابق رفح میں فوجی آپریشن فوری طور پر روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو رفح میں کوئی دوسری ایسی کارروائی نہیں کرنی چاہیے جس سے غزہ میں رہنے والوں کے لیے ایسے حالات ہو جائیں جو ان کی مکمل یا جزوی تباہی کا باعث بنیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نیدرلینڈز کے دارالحکومت ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں دنیا کے 14 مختلف ملکوں کے ججوں کے ساتھ ساتھ اسرائیل کا ایک ایڈہاک جج بھی بطور فریق موجود ہے۔

دوران سماعت عالمی عدالت انصاف کے صدر نواف سلام نے فیصلہ پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا کہ جینوسائیڈ کنونشن کے مندرجات کے مطابق اسرائیل فوری طور پر رفح میں فوجی آپریشن روک دے۔فیصلہ میں کہا گیا کہ اسرائیل کو فوری طور پر اپنا فوجی حملہ روکنا چاہیے اور رفح میں کوئی دوسری ایسی کارروائی نہیں کرنی چاہیے جس سے غزہ میں رہنے والوں کے لیے ایسے حالات ہو جائیں جو ان کی مکمل یا جزوی تباہی کا باعث بنیں۔عالمی عدالت انصاف کے ججوں نے کہا کہ اسرائیل کو جب 28مارچ کو غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا، اس کے بعد غزہ کی صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے۔نواف سلام نے کہا کہ عدالت کی جانب سے مارچ میں عارضی اقدامات کا جو حکم دیا گیا تھا لیکن وہ اب صورتحال کرنے سے قاصر ہیں۔عالمی عدالت انصاف کے ججوں نے کہا کہ اسرائیل کو جب 28مارچ کو غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے کیلئے فوری اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا، اس کے بعد غزہ کی صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے۔

نواف سلام نے کہا کہ عدالت کی جانب سے مارچ میں عارضی اقدامات کا جو حکم دیا گیا تھا وہ اب صورتحال کرنے سے قاصر ہیں۔عدالت نے اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ بلا رکاوٹ انسانی امداد تک رسائی یقینی بنانے کے لیے رفح کراسنگ کو کھلا رکھے۔اس سلسلے میں کہا گیا کہ غزہ میں فوری طور پر درکار بنیادی سروسز اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے اسرائیل کو بلا روک ٹوک رفح کراسنگ کو کھولنا چاہیے۔یاد رہے کہ جنوبی افریقہ نے اسرائیل پر غزہ میں قتل عام اور نسل کشی(جینوسائیڈ)کا الزام عائد کرتے ہوئے درخواست کی تھی کہ اسرائیل کو جنوبی غزہ کے شہر رفح میں اپنی جارحیت روکنے اور وہاں سے نکلنے کا حکم دیا جائے۔سماعت کے موقع پر عدالت کے باہر فلسطینیوں کے حامی مظاہرین جھنڈے اور بینرز لیے موجود تھے اور آزاد فلسطینی ریاست کا مطالبہ کررہے تھے۔

اسرائیل نے اب تک اس مقدمے میں نسل کشی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے اور اپنے جارحانہ اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں کارروائیاں اپنے دفاع میں کیں اور 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کرنے والے حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔جمعہ کو فیصلے کے موقع پر اسرائیلی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ زمین پر کوئی طاقت اسرائیل کو اپنے شہریوں کی حفاظت اور غزہ میں حماس کا پیچھا کرنے سے نہیں روک سکتی،اسرائیل نے رواں ماہ جنوبی شہر رفح پر حملے کا آغاز کیا تھا جس کے بعد وہاں موجود 10 لاکھ سے زائد لوگ شہر سے بھاگنے پر مجبور ہو گئے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…