بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عدالت نے عمران خان، بشری بی بی کو ریاستی اداروں، افسران کے خلاف بیان بازی کرنے سے روک دیا

datetime 25  اپریل‬‮  2024 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد کی احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو ریاستی اداروں اور ان کے افسران کے خلاف بیان بازی سے روک دیا۔بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی فیئر ٹرائل کی درخواست پر احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے جاری کیا۔

حکم نامے میں بتایا گیا کہ عدالت نے دوران ٹرائل کمرہ عدالت میں ریاستی اداروں اور ان کے افسران کے خلاف اشارتا بات کرنے سے بھی روک دیا ہے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ میڈیا سیاسی اشتعال انگیز بیانیے جو ریاستی اداروں اور ان کے افسران کو ہدف بناتے ہوں انہیں شائع کرنے سے پرہیز کرے، الزام ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں کی قابل عزت شخصیت کے خلاف سیاسی ، اشتعال انگیز ، متعصبانہ بیانات دیے، عدلیہ ، پاک آرمی اور آرمی چیف کے حوالے سے بیانات عدالتی ڈیکورم میں خلل ڈالنے کے مترادف ہیں۔حکم نامے کے مطابق ایسے بیانات انصاف کی فراہمی کے عمل میں رکاوٹ کا سبب بنتے ہیں ، کورٹ ڈیکورم اور فئیر ٹرائل کے تقاضوں کا خیال رکھنا عدالت کی ذمہ داری ہے ، جیل حکام جیل عدالت کو عید سے پہلے کی پوزیشن پر بحال کریں ، ملزمان ریاستی اداروں اور ان کے افسران کے حوالے سے اشارے سے بھی سیاسی ، اشتعال انگیز ، متعصبانہ بیانات نہیں دیں گے۔

حکم نامے میں بتایا گیا کہ ٹرائل کی عدالتی کارروائی کے درمیان والے ملزمان کے بیانات میڈیا رپورٹ نہیں کرے گا، پراسیکیوشن ، ملزمان اور ان کے وکلا دوران سماعت اشتعال انگیز ، سیاسی ، متعصبانہ بیان نہیں دیں گے جو کورٹ ڈیکورم مجروح کریں ، فیملی ممبرز اور دوسرے وکلا جو کورٹ میں موجود ہوتے ہیں وہ بھی ایسی بیان بازی نہیں کریں گے۔حکم نامے کے مطابق یہ آرڈر پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) گائیڈ لائن کے ساتھ مشروط ہے جس کے تحت زیر التوا کیسز پر بات کرنا ممنوع ہے ، پیمرا کے کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق ملزم کا سیاسی بیان لیگل رپورٹنگ میں نہیں آتا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…