اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ میں بْری فارمنس اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی پر سابق کرکٹر نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرکٹ بورڈ عجیب و غریب فیصلے کر رہا ہے، کپتان تبدیل کرکے یہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے بہت بڑا کام کردیا ہے۔بابر الیون کے ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے بعد پی سی بی کے سابق چیئرپرسن اور قومی ٹیم کے سابق کرکٹر رمیز راجا نے ٹیم مینجمنٹ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پی سی بی کے سربراہ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
رمیز راجا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘جب نئی گیند پر آپ آؤٹ نہیں کریں گے، مہنگے سے مہنگے باؤلر بنتے جائیں گے تو بابر اعظم کیا خاک کپتانی کرے گا؟’انہوں نے کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب کرکٹرز کا ایک مجمع لگ جائے گا جس میں سوال پوچھیں گے کہ کرکٹ کیسے ٹھیک کریں؟ آپ کو کرکٹ بورڈ میں کس لیے بٹھایا گیا ہے؟ ان کا یہی کام ہے کہ کپتان اور کوچنگ اسٹاف بدل دیں اور سمجھیں کہ بہت بڑا کام کردیا ہے اور اب سب چیزیں ٹھیک ہوجائیں گی تاہم یہ لوگ غلط فہمی کا شکار ہیں، جب تک کرکٹ کے ساتھ عشق اور جذبہ نہیں ہے، پاکستان کرکٹ کی ایک انچ ٹھیک نہیں ہوسکتی۔
کچھ روز قبل بابراعظم اور پی سی بی کے چیف آپریٹنگ افسر سلمان نصیر کے درمیان ہونے والی گفتگو لیک کرنے سے متعلق رمیز راجا نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ خبریں لیک کرتے ہیں اور کچھ صحافیوں کو فیورٹ بناتے ہیں وہ پاکستان کرکٹ کو بدنام کر رہے ہیں، اب یہ بند ہونا چاہیے، کرکٹ بورڈ نے بابراعظم کی واٹس ایپ چیٹ لیک کردی، چیف سلیکٹر کی ذرا ریکارڈنگ سنیں وہ بابر اعظم اور محمد رضوان کے خلاف کتنا زہر اگل رہے ہیں۔
انہوں نے کرکٹ بورڈ کے سربراہ ذکا اشرف کا نام لیے بغیر ان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ نے کوئی نیا موڑ لینا ہے تو کیا ہم 70 سال کے ایسے شخص کے ساتھ کام کریں گے جس کو سلیکشن کا کچھ نہیں معلوم، پاکستان کی کلب کرکٹ ختم ہوچکی ہے، وہاں سکھانے والے لوگ سیاست کر رہے ہیں۔انہوں نے مشورہ دیا کہ پورا سسٹم ٹھیک ہونا چاہیے لیکن سب سے پہلے کرکٹ بورڈ کو ٹھیک ہونا چاہیے جو عجیب و غریب فیصلے کر رہے ہیں، آپ ایسے لوگوں کو کرکٹ بورڈ کا چارج نہیں دے سکتے۔