لاہور ( این این آئی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو مساوی مواقع نہ ملے تو انتخابات متنازع ہوجائیں گے،مزید انتشار پھیلے گا، استحکام کا دارومدار الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کے فیصلوں پر ہے، دونوں آئینی ذمہ داری پوری کریں، مہنگائی، بے روزگاری سے پسی عوام میں مایوسی و بے چینی بڑھ رہی ہے، ملک کو صاف شفاف انتخابات چاہئیں ، قومی سیاست پر گزشتہ 75برسوں سے ظالم جاگیردار اور کرپٹ سرمایہ دار مسلط ہیں، ان کے پاس سرمائے کے علاوہ اور کچھ نہیں، یہ دولت سے ہی پولنگ سٹیشن خریدتے ہیں، سیاست افراد اور خاندانوں کے گرد گھومتی رہی تو سوسال میں بھی بہتری نہیں آئے گی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے خانیوال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خانیوال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ پرانے الفاظ کو نیا بنا کر پیش کررہے ہیں،نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات نکلے گا، خوشحالی کی نوید سنانے والوں کے ادوار حکومت میںقوم نے صرف بدحالی دیکھی۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے بھی جلسہ سے خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی رائو ظفر، امیر ضلع خانیوال ہارون رشید نظامی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں حکمرانوں کے اثاثوں میںاضافہ ہوتا رہا، قومی خزانہ خالی ہوگیا، مہنگائی سابقہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے، حکمرانوں نے قرض لے کر خود ہڑپ کیے، ادائیگی کے لیے سارا بوجھ عوام پر ڈالا گیا، حکمران اشرافیہ خود ٹیکس نہیں دیتی، ان کے پروٹوکول اور مراعات میں کبھی کمی نہیں آئی۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں عام آدمی کے لیے بچوں کا پیٹ پالنا مشکل ہو گیا، بجلی اور گیس کے بل موت کے پروانے بن گئے، غربت کی وجہ سے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، 80فیصد عوام پینے کے صاف پانی سے محروم ہے،لوگ بوڑھے والدین کا علاج کرانے کی سکت نہیں رکھتے، نوجوان مایوس ہو کر ملک سے بھاگ رہے ہیں، حکمران جماعتیں موجودہ مسائل کی ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ باربار آزمائے گئے لوگوں کو مزید آزمانا آئندہ نسلوں کو بھی غلامی میں دینے کے مترادف ہے، ملک کو نئی قیادت کی ضرورت ہے، اسلامی نظام کے نفاذ کے بغیر خوشحالی اور تبدیلی دیکھنا خام خیالی ہے، صرف جماعت اسلامی ہی یہاں قرآن وسنت کا نظام متعارف کرواسکتی ہے، اس کی قیادت پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں، جماعت اسلامی نے ہرموقع پر قوم کی خدمت کی ہے، اس کے کسی فرد نے قرضے معاف کروائے نہ کسی کا نام پانامہ لیکس یا پنڈورا پیپر میں آیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے جنوبی پنجاب کے عوام سے جھوٹے وعدے کیے ، علاقہ کی سیاست جاگیرداروں کے گھر کی لونڈی ہے، پڑھے لکھے لوگوں کو آگے آنا ہوگا، جماعت اسلامی عام آدمی کو اسمبلیوں میں پہنچانے کی جدوجہد کررہی ہے، جنوبی پنجاب کے نوجوان جماعت اسلامی کا ہراول دستہ بنیں۔سراج الحق نے کہا کہ مضبوط جمہوری نظام کے لیے سیاسی پارٹیاں دلیل سے بات کریں، سیاست برداشت کا نام ہے ، مگر ہمارے ہاں جمہوریت وسیاست کی ناکامی کی وجہ یہ ہے کہ سیاستدان برداشت کرنے کی بجائے ایک دوسرے کی تذلیل کرتے رہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ 58اسلامی ممالک خیراتی اداروں کی بجائے حکومتی سطح پر اہل فلسطین کی مدد کریں، اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم روکنے کے لیے انہیں عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے، غزہ کے مظلوم ان کی طرف دیکھ رہے ہیں، حکمرانوں کا فرض ہے کہ امت کے جذبات کی حقیقی ترجمانی کریں، فلسطین ہمیں جان سے بھی عزیز ہے، فلسطینی جانوں کے نذرانے پیش کرکے مسجد اقصی کی حفاظت کررہے ہیں، امت پر ا ن کا احسان ہے، اقوام متحدہ فلسطینیوں کو ان کا حق دلوائے۔ امیر جماعت خانیوال جلسہ سے خطاب کے بعد سندھ جائیں گے جہاں وہ اتوار کو معروف دینی درسگاہ جامعہ منصورہ بالا میں رابط اخوان سندھ کنونشن سے خطاب کریں گے۔ وہ ٹنڈوآدم، حیدرآباد، ٹنڈومحمد خان، ٹھٹہ اور کراچی میں بھی مختلف دعوتی، تنظیمی اور عوامی اجتماعات سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کریں گے۔