لندن(نیوزڈیسک)برطانوی یونیورسٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 20 فیصد نوعمر بچے روزانہ رات کو کم از کم ایک مرتبہ نیند سے بیدار ہوکر فیس بک اسٹیٹس دیکھتے ہیں جس سے ان کی نیند شدید متاثر اور ذہنی صحت بھی خراب ہورہی ہے۔برطانوی یونیورسٹی کی رپورٹ کے مطابق 20 فیصد نوعمر بچوں نے کہا کہ وہ ہر روز رات میں کم ازکم ایک مرتبہ نیند سے بیدار ہوکر فیس بک اسٹیٹس دیکھتے ہیں جب کہ 12 سے 15 برس کے 33 فیصد بچوں نے اعتراف کیا کہ وہ ہفتے میں ایک مرتبہ رات کو بیدار ہوکر فیس بک اسٹیٹس معلوم کرتے ہیں۔ برطانیہ کی کارڈیف یونیورسٹی کی رپورٹ میں 12 سے 13 برس کے 412 بچوں اور 14 سے 15 سال کے 436 بچوں سے سوالات کیے گئے اور ان کی بالترتیب 22 سے 23 فیصد تعداد نے کہا کہ وہ قریباً ہر روز آدھی رات کو بیدار ہوکر فیس بک چیک کرتے ہیں ¾ 15 فیصد بچوں نے بتایا کہ وہ ہفتے میں ایک مرتبہ ضرور ایسا کرتے ہیں، ان بچوں نے اسکول میں تھکاوٹ اور تاخیر سے پہنچنے کا اعتراف بھی کیا اور یہ بچے سارا دن تھکاوٹ اور کم عملی کا شکاربھی رہتے ہیں۔رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ اس عمل سے ترقی یافتہ ممالک کے اسکولوں میں بچوں کی کارکردگی متاثرہ ہورہی ہے اور وہ دن بھر سست رہتے ہیں۔ کارڈف یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق بچوں کے سونے اور جاگنے کے معمولات کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے اس کے لیے بچوں میں سوشل میڈیا استعمال کرنے کی ہر ممکن حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔آکسفورڈ یونیورسٹی میں نیند اور نیوروسائنس انسٹی سے وابستہ ماہر پال کیلے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں سوشل میڈیا نے بچوں سے نیند چھین لی ہے اور تجویز دی کہ اسکولوں کے اوقات آگے بڑھا دیئے جائیں تاکہ بچے اپنی نیند پوری کرسکیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں