پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

فیس بک نے بچوں کیلئے خطر ے کی گھنٹی بجادی

datetime 24  ستمبر‬‮  2015
A smartphone user shows the Facebook application on his phone in the central Bosnian town of Zenica, in this photo illustration, May 2, 2013. Facebook Inc said July 24, 2013 that revenue in the second quarter was $1.813 billion, compared to $1.184 billion in the year ago period. REUTERS/Dado Ruvic /Files (BOSNIA AND HERZEGOVINA - Tags: SOCIETY SCIENCE TECHNOLOGY BUSINESS)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوزڈیسک)برطانوی یونیورسٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 20 فیصد نوعمر بچے روزانہ رات کو کم از کم ایک مرتبہ نیند سے بیدار ہوکر فیس بک اسٹیٹس دیکھتے ہیں جس سے ان کی نیند شدید متاثر اور ذہنی صحت بھی خراب ہورہی ہے۔برطانوی یونیورسٹی کی رپورٹ کے مطابق 20 فیصد نوعمر بچوں نے کہا کہ وہ ہر روز رات میں کم ازکم ایک مرتبہ نیند سے بیدار ہوکر فیس بک اسٹیٹس دیکھتے ہیں جب کہ 12 سے 15 برس کے 33 فیصد بچوں نے اعتراف کیا کہ وہ ہفتے میں ایک مرتبہ رات کو بیدار ہوکر فیس بک اسٹیٹس معلوم کرتے ہیں۔ برطانیہ کی کارڈیف یونیورسٹی کی رپورٹ میں 12 سے 13 برس کے 412 بچوں اور 14 سے 15 سال کے 436 بچوں سے سوالات کیے گئے اور ان کی بالترتیب 22 سے 23 فیصد تعداد نے کہا کہ وہ قریباً ہر روز آدھی رات کو بیدار ہوکر فیس بک چیک کرتے ہیں ¾ 15 فیصد بچوں نے بتایا کہ وہ ہفتے میں ایک مرتبہ ضرور ایسا کرتے ہیں، ان بچوں نے اسکول میں تھکاوٹ اور تاخیر سے پہنچنے کا اعتراف بھی کیا اور یہ بچے سارا دن تھکاوٹ اور کم عملی کا شکاربھی رہتے ہیں۔رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ اس عمل سے ترقی یافتہ ممالک کے اسکولوں میں بچوں کی کارکردگی متاثرہ ہورہی ہے اور وہ دن بھر سست رہتے ہیں۔ کارڈف یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق بچوں کے سونے اور جاگنے کے معمولات کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے اس کے لیے بچوں میں سوشل میڈیا استعمال کرنے کی ہر ممکن حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔آکسفورڈ یونیورسٹی میں نیند اور نیوروسائنس انسٹی سے وابستہ ماہر پال کیلے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں سوشل میڈیا نے بچوں سے نیند چھین لی ہے اور تجویز دی کہ اسکولوں کے اوقات آگے بڑھا دیئے جائیں تاکہ بچے اپنی نیند پوری کرسکیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…