لندن(نیوزڈیسک)مسئلہ کشمیر ،نواز شریف کے اعلان نے بھارت میں کھلبلی مچادی، وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ہر فورم پر اٹھائینگے اس میں جتنی جلدی پیشرفت ہو دونوں ممالک کےلئے بہتر ہے ، پاکستان اور افغانستان دہشت گردی کیخلاف مل کر جدوجہد جاری رکھیں گے ، خارجہ پالیسی میں اہم تبدیلیاں کی ہیں جس کے اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ کشمیر بنیادی مسئلہ ہے اور اس کا حل ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو ہر فورم پر اٹھانا چاہئے۔ مسئلے پر دونوں ممالک جتنا آگے بڑھیں گے اتنا بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جتنا جلدی مسئلہ کشمیر حل ہوگا اتنا جلدی ہی دونوں ممالک ترقی کی جانب بڑھیں گے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر سمیت بہت سے مسائل پر بات کرینگے، بھارت کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمسائے تبدیل نہیں ہوسکتے انہیں اپنے مسائل اچھے طریقے سے حل کرنے چاہئیں، پاکستان اور بھارت کو پڑوسیوں کی طرح رہنا چاہئے ، ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ دھرنے منفی سیاست ہیں ہمیں مثبت سیاست کرنی چاہئے۔
مزید پڑھئے: دنیا بھر میں جھوٹ کا بھانڈہ پھوٹ گیا
نئے چیف جسٹس نے بھی کہا ہے کہ دھرنے کی وجہ سے فیصلوں میں تاخیر ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے ، خطے میں بدامنی نہیں چاہتے، قیام امن کیلئے کردار ادا کرتے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان نے دہشت گردی کیخلاف مل کر لڑنے کا عہد کیا ہے ، امن کیلئے افغانستان کےساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے ، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دی ہیں، خطے میں امن کیلئے پاکستان نے گرانقدر خدمات انجام دیں، ہمارا ایجنڈا خوشحالی ہے اور دانشمندی سے معاملات آگے بڑھا رہے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دس سال حکمرانی کرنیوالوں کو بجلی کے مسئلے پر توجہ دینی چاہئے تھی۔ ایک سوال کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ خارجہ پالیسی میں ہم نے اہم تبدیلیاں کی ہیں جس کے اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید سامنے آئینگے ۔نوازشریف کے مسئلہ کشمیر پر جارحانہ حکمت عملی اختیار کرنے پر بھارتی ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی ہے ،اقوام متحدہ میں متوقع نوازشریف کے خطاب اور پاکستان کی جانب سے ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کو اٹھانے کے اعلان سے پاکستان کی پالیسی میں واضح تبدیلی کے آثار نمایاں ہورہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماﺅں نے پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے ۔