نیویارک (این این آئی)دو امریکی دوا ساز کمپنیوں ’موڈرینا اور مرک انشورنس‘ کی جانب سے تیار کردہ نئی مشترکہ ویکسین کے تجربے کے دوران متعدد افراد میں اسکن کینسر کے خاتمے کا انکشاف ہوا ہے۔دونوں کمپنیز نے اسکن کینسر سے متعلق الگ الگ ویکسینز پہلیہی تیار کر رکھی تھیں، جنہیں سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر
ایک ویکسین بنا کر مریضوں پر اس کی آزمائش کی۔موڈرینا کمپنی نے پہلے سے ہی اسکن کینسر سمیت دیگر کینسر کے مرض کو ختم کرنے کے لیے مدد فراہم کرنے والی ویکسین ایم آر این اے 4157 (mRNA-4157) بنائی تھی جو کہ انسانی مدافعتی نظام میں شامل ’ٹی سیلز‘ نامی خلیات کو مضبوط بناکر کینسر سے متاثر سیلز کو نشانہ بنانے کے اہل بناتی ہے۔اسی طرح ’مرک انشورنس‘ نے بھی کیٹرڈا (Keytruda) نامی ویکسین بھی تیار کر رکھی ہے جو کہ انسانی مدافعتی نظام میں اینٹی باڈیز یعنی سفید خون کے ایسے طاقتور اجزا بناتی ہے جو کہ ٹی سیلز کو کینسر کے سیلز پر حملہ کرنے سے روکنے والے سیلز کو بلاک کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ بعد ازاں دونوں کمپنیز نے دونوں مختلف ویکسینز کو ملاکر مشترکہ ویکسین بناکر اس کی آزمائش شروع کی۔مذکورہ ویکسین کے ابتدائی ٹرائل کے نتائج دسمبر 2022 میں جاری کیے گئے تھے، جس دوران کمپنیوں نے 34 مریضوں پر ویکسین کا استعمال کیا تھا۔کمپنیوں نے ویکسین کی آزمائش کے دوسرے مرحلے کے نتائج جاری کرتے ہوئے بتایا کہ آزمائش کے دوران بعض مریضوں کے کینسر ختم ہونے کا انکشاف بھی ہوا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق تجربے کے دوران ماہرین نے 107 مریضوں پر ویکسین کی آزمائش کی، جس میں سے نصف افراد کو مشترکہ جب کہ باقی نصف افراد کو دونوں کمپنیوں کی الگ الگ ویکسین دی گئی۔جن افراد پر ویکسین کی آزمائش کی گئی، وہ تمام افراد چوتھے درجے کی جلد کی کینسر میں مبتلا تھے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جن افراد کو دونوں کمپنیوں کی مشترکہ ویکسین دی گئی، اس میں سے 24 مریضوں میں کینسر ختم ہوگئی یا پھر اس کی علامات واپس چلی گئیں۔ماہرین کے مطابق جن افراد کو اکیلی ویکسین دی گئی، ان میں کینسر کے خاتمے کو نوٹ نہیں کیا گیا اور نہ ہی ان میں مرض کی شدت کم ہوئی۔نتائج سے معلوم ہوا کہ دونوں کمپنیوں کی مشترکہ ویکسین کے دو سال کے عرصے تک مختلف ڈوز استعمال کرنے سے 22 فیصد مریضوں میں کینسر کے خاتمے کا انکشاف ہوا۔
ماہرین کے مطابق مجموعی طور پر دونوں کمپنیز کی ویکسین کو ملاکر لگانے سے اسکن کینسر میں 44 فیصد تک کمی نوٹ کی گئی تاہم بعض مریضوں میں بیماری کے خاتمے کا انکشاف بھی ہوا۔ویکسینز کے دوسرے مراحل کے حوصلہ کن نتائج کے بعد اب اسی ویکسین کا اہم ترین آزمائشی پروگرام شروع کیا جائے گا اور اس کی کامیابی کے بعد ہی ویکسین کے عام استعمال کی اجازت دی جا سکے گی۔ویکسین کے تیسرے اور آخری آزمائشی مرحلے کو مکمل ہونے میں مزید ڈیڑھ سال لگ سکتا ہے اور آزمائشی مرحلے کی کامیابی کے بعد ویکسین کے عام استعمال کی اجازت میں ڈھائی سے تین سال کا وقت لگ سکتا ہے۔