منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ سفر ہمیشہ یادگار ہوتا ہے،وحید احمد خان

datetime 1  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )12سال قبل پاکستان کرکٹ بورڈ میں ملازمت کا آغاز کرنے والے وحید احمد خان کی ذمہ داری نیشنل کرکٹ اکیڈمی اور پی سی بی کے اعلی حکام کے علاوہ قومی کرکٹ ٹیم کو منزل مقصود تک پہنچانا ہے۔ 52 سالہ وحید احمد خان سیریز کے دوران قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو ائیرپورٹ سے ہوٹل اور پھر وینیوز پربحفاظت پہچا نے کے فرض کو پوری ذمہ داری سے ادا کرتے ہیں۔2007ء میں ملازمت کی

غرض سے این سی اے کا رخ کرنے والے وحید احمد خان کی ٹیسٹ ڈرائیو ان کے پسندیدہ کرکٹر ڈائریکٹر اکیڈمیز پی سی بی مدثر نذر نے لی تھی۔ زمباوے، ویسٹ انڈیزاور سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز سمیت پاکستان سپر لیگ اور مختلف ایج گروپ کے کھلاڑیوں کے ساتھ فرائض انجام دینے والے وحید احمد احمد خان کھلاڑیوں کی عادات اور طور طریقوں سے واقف ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ روانگی کے وقت فخر زمان اور حسن علی سب سے پہلے آکر ٹیم بس میں بیٹھتے ہیں،شعیب ملک اور وہاب ریاض فرنٹ سیٹ پر بیٹھ کر سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوران سفر قومی کرکٹرز بیرونی نظارے دیکھنے کے لیے شیشے کی طرف بیٹھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ قومی کرکٹ ٹیم کے ڈرائیور کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کے دوران غیرملکی کھلاڑی بھی دوران سفر باہر کے نظاروں دیکھنے کے شوقین ہوتے ہیں۔ باون سالہ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ سفر کے دوران قومی کرکٹرزآپس میں خوب گپ شپ کرتے ہیں اوراکثر موسیقی لگانے کی فرمائش بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محمد عامراور محمد عرفان اکثر سفر کے دوارن گنگنا رہے ہوتے ہیں۔شاہد آفریدی اور یونس خان انہیں پیار سے چاچا پکارتے تھے۔ وحید احمد خان شعیب ملک کے ہمراہ لاہور سے سیالکوٹ اور پھر لاہور واپسی کے سفر کو یادگار قرار دیتے ہیں۔ فاسٹ بالر محمد عامر کا بابا کہنا بھی وحید احمد خان سے بے تکلفی کا اظہار ہے،بابا کا لفظ بان سالہ ڈرائیور کے لبوں پر

مسکراہٹ لے آتا ہے۔ ایف اے تک تعلیم حاصل کرنے والے وحید احمد خان کا کہنا ہے کہ بچپن میں جن نامور کرکٹرز کو ٹی وی اسکرین پر دیکھا کرتے تھے ان کا ہمسفر بننا ان کے لیے ایک نئی زندگی کا آغاز تھا۔ وحید احمد خان نے کہا کہ ملازمت کے دوران ان 12سالوں میں انہوں نے تمام کرکٹرز کا رویہ دوستانہ پایا ہے۔آزاد کشمیر کے

شہر باغ کے رہائشی وحید احمد خان میں ڈرائیونگ کا شوق بڑے بھائی کی موٹرسائیکل چلانے سے شروع ہوا تھا۔ بچپن میں والدین نے انہیں پڑھائی پر دھیان دینے کے لیے ڈانٹ ڈپٹ بھی کی مگر وحیداحمد خان نے شوق کی خاطر ڈرائیونگ کو اپنا پیشہ بنانے کو ترجیح دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہیں مزید 60 سال کی زندگی دی جائے تو بھی وہ انہی لوگوں کے ساتھ کام کرنے کو ترجیح دیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…