اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قرآن شریف کے شہید نسخوں کا مدفن کوئٹہ کا جبل نور، کروڑوں شہید نسخے جبل نور کی سرنگوں میں دفن ہیں، شہید نسخوں کی تدفین کیلئے نئی سرنگوں کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے، برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواح میں جبل نور نامی ایک پہاڑی موجود ہے جسے قرآن شریف کے
شہید نسخوں کا مدفن بھی کہا جاتا ہے۔ اس پہاڑی میں متعدد سرنگوں میں قرآن پاک کے شہید نسخوں کی تدفین کی گئی ہے جبکہ قرآن شریف کے شہید نسخوں کی مزید آمد کے ساتھ ساتھ نئی سرنگوں کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے۔ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے جبل نور القرآن کے سربراہ عبدالرشید لہڑی نے بتایا کہ ان کے بھائی نے قرآن شریف کے شہید نسخوں کو محفوظ بنانے کیلئے کام شروع کیا اور وہ قرآن شریف کے شہید نسخوں کو جمع کر کے ان کی محفوظ طریقے سے تدفین کرنے لگ گیا۔ اس کام میں پھر ان کے دوست بھی شامل ہو گئے اور بعد میں پھر ہم نے اس کام کیلئے جبل نور کی پہاڑی حاصل کرلی اور سرنگیں بنا کر قرآن شریف کے شہید نسخوں کو محفوظ بنانے کا کام شروع کر دیا۔ عبدالرشید لہڑی کے مطابق یہاں ہر روز ٹرکوں پر پاکستان بھر سے قرآن شریف کے شہید نسخے جمع کر کے لائے جاتے ہیں اور پھر ان کا جائزہ لینے کے بعد جو نسخے بہتر حالت میں ہوتے ہیں ان کو ری پیئر کر دیا جاتا ہے جبکہ زیادہ بوسیدہ نسخوں کو جبل نور پہاڑی میںتعمیر کی گئی سرنگوں میں محفوظ کر دیا جاتا ہے۔ کوئٹہ کی جبل نور پہاڑی میں طلب کے ساتھ مزید سرنگوں کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے ۔واضح رہے کہ مقدس اوراق کو محفوظ کرنے کیلئے پاکستان بھر میں مختلف سوسائٹیز کام کر رہی ہیں تاہم اتنے بڑے پیمانے پر قرآن شریف کے شہید نسخوں کو دفن کرنے کا کام پہلی مرتبہ
جبل نور القرآن کی جانب سے سامنے آیا ۔ جبل نور القرآن کی جانب سے سرنگوں میں قرآن شریف کے شہید نسخوں کو دفن کرنے کا طریقہ پہلی بار سامنے آیا ہے ۔ اس حوالے سے شرعی احکامات کیا ہیں اور کیا شریعت ایسا کرنے کی اجازت دیتی ہے، یہ سوال تاحال تشنہ لب ہے ۔