بیروت(این این آئی )لبنان پر مسلسل پرتشدد اسرائیلی بمباری کے ساتھ ساتھ بڑھتے ہوئے علاقائی کشیدگی کے درمیان ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے خطے میں جنگ کی توسیع کے خلاف انتباہ کی تجدید کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادار کے مطابق انہوں نے ساتھ یہ بھی کہا کہ ان کا ملک حزب اللہ اور حماس کے ساتھ کھڑا ہے۔عباس عراقچی نے حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصراللہ کے قتل کے چالیس روز ہونے کے موقع پر اپنے بیانات میں تاکید کی کہ لبنان میں جنگ بندی اور امداد بھیجنا عالمی برادری کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا ملک لبنانی اور فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور اسرائیلی قبضے کا مقابلہ کرنے کے ان کے حق کی حمایت کرتا ہے۔ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا کہ اگر جنگ پھیلتی ہے تو یہ صرف مغربی ایشیا تک محدود نہیں رہے گی بلکہ دنیا کے مختلف ممالک تک پھیل سکتی ہے۔ حالیہ عرصے کے دوران ایران نے اپنے متعدد عہدیداروں کے ذریعے اسرائیل، حزب اللہ اور حماس کے درمیان تنازع کے خطے میں پھیلنے کے بارے میں بارہا خبردار کیا ہے۔ تہران نے کہا ہے کہ اس تنازع کے جاری رہنے سے ایک زیادہ بڑی اور وسیع جنگ شروع ہو سکتی ہے۔
انہوں نے گزشتہ ماہ کے آخر میں ملک کے اندر 3 فوجی مقامات کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے کا جواب دینے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ ایرانی قائد اعلی علی خامنہ ای نے تصدیق کی ہے کہ ایران کا ردعمل سخت ہو گا۔ عباس عراقچی نے اشارہ کیا کہ نپا تلا جواب درست اور مناسب وقت پر دیا جائے گا۔ امریکہ نے ایران کے متوقع ردعمل کے خلاف انتباہ کیا اور کہا ہے کہ وہ جواب میں آنے والے اسرائیلی رد عمل کو روک نہیں سکے گا۔