ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

اسمبلیاں تحلیل کرنا پی ٹی آئی کی غلطی تھی، ہم نے حساب کتاب میں غلطی کی، فواد چوہدری کا اعتراف

datetime 7  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہمارا بنیادی مسئلہ الیکشن ہیں جج یا بینچ نہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں فواد چوہدری نے جسٹس اطہر من اللّٰہ کے تفصیلی اختلافی نوٹ پر تبصرہ کردیا۔انہوں نے کہا کہ

سیاسی فیصلہ سازی سیاسی جماعت کا استحقاق ہوتاہے، ایک جج کس طرح ڈکٹیشن دے سکتا ہے، جج کی آبزرویشن کتنی حیران کن ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارا بنیادی مسئلہ الیکشن ہیں جج یا بنچ ہمارا مسئلہ نہیں، جسٹس اطہر من اللّٰہ نے بھی اختلافی نوٹ میں 90 دن کے اندر انتخابات کا اصول تسلیم کیا ہے۔اس سے قبل ایک انٹرویو میں فواد چوہدری نے اعتراف کیا تھا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنا پی ٹی آئی کی غلطی تھی، ہم نے حساب کتاب میں غلطی کی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسی صورتحال کی توقع ہی نہیں تھی کہ حکومت آئین کو نہیں مانے گی اور انتخابات نہیں کروائے گی۔فواد چوہدری نے کہاکہ حکومت میں موجود جماعتیں، اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کو چاہیے کہ وہ ایک میز پر بیٹھیں اور انتخابات کی طرف جائیں۔  فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہمارا بنیادی مسئلہ الیکشن ہیں جج یا بینچ نہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں فواد چوہدری نے جسٹس اطہر من اللّٰہ کے تفصیلی اختلافی نوٹ پر تبصرہ کردیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…