سپریم کورٹ کا ایک بار پھر پی ٹی آئی کو اسمبلی میں واپسی کا مشورہ

22  ستمبر‬‮  2022

اسلام آباد(آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا ہے کہ تحریک انصاف پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے،کروڑوں لوگ اس وقت سیلاب سے بے گھر ہو چکے ہیں ،پینے کا پانی ہے نہ کھانے کیلئے روٹی ،بیرون ملک سے لوگ سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے آرہے ہیں،ملکی معاشی حالات کو بھی دیکھیں۔چیف جسٹس نے یہ ریمارکس قومی اسمبلی سے تمام استعفے ایک

ساتھ منظور کرنے کی تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت کے دوران دیئے ۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت کی ۔ سماعت کے آغاز پر پی ٹی آئی کے وکیل فیصل صدیقی نے دلائل دئیے کہ قاسم سوری نے تحریک انصاف کے استعفے منظور کر لیے تھے،استعفے منظور ہو جائیں تو دوبارہ تصدیق نہیں کی جا سکتی، من پسند حلقوں میں انتخابات نہیں ہوسکتے،؟شکور شاد کے علاوہ کسی رکن نے استعفے سے انکار نہیں کیا، ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ سپیکر کے کام میں مداخلت نہیں کر سکتے،دوسری جانب سے شکور شاد کی درخواست پر سپیکر کا حکم معطل کر دیا،عمران خان نے سیلاب متاثرین کیلئے ساڑھے 13 ارب روپے جمع کیے،پی ٹی آئی کے ارکان اپنے حلقوں میں سیلاب متاثرین کی مدد کر رہے ہیں،چیف جسٹس نے سپیکر کا مستعفی اراکین اسمبلی کی تصدیق کا اپنا طریقہ کار ہے ہم کیسے مداخلت کر سکتے ہیں،ہر ادارے کی اپنی صلاحیت ہوتی ہے۔

کیا سپیکر کو کبھی پوچھا ہے کہ استعفوں کی تصدیق کیوں نہیں کر رہے؟اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے گہرائی سے قانون کا جائزہ لیکر فیصلہ دیا ہے،سپیکر کے کام میں اس قسم کی مداخلت عدالت کیلئے کافی مشکل کام ہے،قاسم سوری کا فیصلہ اسی ارادے سے لگتا ہے جیسے تحریک عدم اعتماد پر کیا تھا،عام انتخابات کیلئے پورا نظام ہوتا ہے۔

ضمنی انتخابات میں ٹرن آئوٹ بھی کم ہوتا ہے،جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دئیے کہ قاسم سوری کے فیصلے میں کسی رکن کا نام نہیں جن کا استعفی منظور کیا گیا ہو،تحریک انصاف بطور جماعت کیسے عدالت آ سکتی ہے؟استعفی دینا ارکان کا انفرادی عمل ہوتا ہے، تحریک انصاف کو سکروٹنی سے مسئلہ کیا ہے۔چیف جسٹس نے دوران کیس ریمارکس دیئے کہ عوام نے پانچ سال کیلئے منتخب کیا ہے۔

چاہتے ہیں پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے،پارلیمان میں کردار ادا کرنا ہی اصل فریضہ ہے،،پی ٹی آئی کو اندازہ ہے 123 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے کیا اخراجات ہونگے؟ریاست کے معاملات میں وضع داری اور برداشت سے چلنا پڑتا ہے،جلد بازی نہ کریں،سوچنے کا ایک اور موقع دے رہے ہیں، پارٹی سے ہدایات لیں۔عدالت عظمی نے اس موقع پر پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کو مزید تیاری کا وقت دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دی ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…