ہفتہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2025 

کرونا جائے گا نہیں بلکہ یہ بیماری ۔۔ بل گیٹس نے نئی پیش گوئی کر دی

datetime 14  جنوری‬‮  2022 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے ایک نئی پیشگوئی کرتے ہوئے کہاہے کہ کورونا کی قسم اومیکرون کی لہر ختم ہونے کے بعد اگلے سال تک کووڈ کے بہت کم کیسز دیکھنے میں آئیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹوئٹر پر سوال جواب کے سیشن کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ کورونا وائرس کی

وبا کب اور کیسے ختم ہوگی تو بل گیٹس نے کہا کہ اومیکرون کی لہر سے دنیا بھر کے ممالک کے طبی نظام کو چیلنج کا سامنا ہے، اس سے بہت زیادہ بیمار ہونے والے زیادہ تر افراد وہ ہیں جن کی ویکسی نیشن نہیں ہوئی، ایک بار جب اومیکرون کی لہر ختم ہوگی تو باقی سال میں ہم کووڈ کے بہت کم کیسز دیکھیں گئے اور یہ بیماری سیزنل فلو(موسمی بخار) جیسی ہوجائے گی۔نجی ٹی وی ٹوئنٹی فور نیوزکے مطابق جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کا اومیکرون کے بعد زیادہ متعدی قسم کا سامنا تو نہیں ہوگا تو ان کا خیال تھا کہ ایسا نہیں ہوگا مگر وہ یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ متعدی قسم کا امکان تو نہیں مگر اس وبا نے ہمیں کافی حیران کیا ہے، اومیکرون سے لوگوں میں کافی مدافعت پیدا ہوگی کم از کم آئندہ سال تک کے لئے، ہوسکتا ہے کہ کسی وقت ہمیں ہر سال کووڈ ویکسین کا استعمال کرنا پڑے۔وبا کے خاتمے کے لئے زیادہ بڑی سائنسی پیشرفت کی ضرورت ہے یعنی بہتر اور دیرپا اثر رکھنے والی ویکسینز کو تیار کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ ویکسینز سے بیماری کی سنگین شدت اور اموات کی شرح کی روک تھام میں کامیابی ملی ہے مگر اب بھی وہ 2 بنیادی عناصر سے محروم ہیں، ایک تو یہ کہ ان کے استعمال کے بعد بھی بیماری کا سامنا ہوسکتا ہے جبکہ ان کے اثر کا دورانیہ بھی محدود نظر آتا ہے، ہمیں ایسی ویکسینز کی ضرورت ہے جو دوباری بیماری کی روک تھام کئی برسوں تک کرسکیں۔واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ کورونا کا بدترین حصہ آنے والا ہے۔ اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ اومائیکرون بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور بہت جلد دنیا کے تمام ممالک اس کی لپیٹ میں آ جائیں گے۔دنیا کے امیر ترین شخصیات میں سے ایک نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ہمیں بہت احتیاط کی ضرورت ہے، کیونکہ کوئی نہیں جانتا اومیکرون کتنا متاثر کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اومیکرون ڈیلٹا سے آدھا بھی خطرناک ثابت ہوا تو یہ بڑی حد تک نقصان پہنچا سکتا ہے جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔بل گیٹس نے کہا کہ اس دوران ہم سب کو ایک دوسرے کا خیال رکھنا ہو گا چاہے کوئی سڑک پر رہ رہا ہے یا کسی دوسرے ملک میں، اسے ماسک پہننا ہے، اور اجتماعات میں جانے سے گریز کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ اومیکرون کی لہر ایک ملک میں تین ماہ تک رہ سکتی ہے جو کہ ایک اچھی خبر ہے، یہ تین ماہ خطرناک ہو سکتے ہیں تاہم اگر درست اقدامات کئے گئے تو یہ وبا 2022 میں ہی ختم ہو جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…