پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

ویڈیو گیمز لڑکوں میں کس چیزکا خطرہ کم کرتی ہیں؟ برطانیہ میں ہونیوالی طبی تحقیق سامنے آگئی

datetime 22  فروری‬‮  2021 |

لندن (این این آئی)11 سال کی عمر میں ویڈیو گیمز کھیلنے کے عادی لڑکوں میں آنے والے برسوں میں ڈپریشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔لندن کالج یونیورسٹی کی اس تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جو بچیاں اپنا زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزارتی ہیں، ان میں ڈپریشن کی علامات کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

دونوں کو اکٹھا کیا جائے تو نتائج سے پتا چلتا ہے کہ اسکرین کے سامنے مختلف انداز سے گزارے جانے والا وقت کس طرح بچوں کی ذہنی صحت پر مثبت یا منفی انداز سے اثرات مرتب کرسکتا ہے۔جریدے سائیکولوجیکل میڈیسین میں شائع تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ اسکرینوں سے ہمیں مختلف اقسام کی سرگرمیوں کا حصہ بننے کا موقع ملتا ہے، اس حوالے سے گائیڈلائنز یہ مدنظر رکھ کر مرتب کرنی چاہیے کہ مختلف سرگرمیاں کس حد تک ذہنی صحت پر اثرات مرتب کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم یہ تصدیق نہیں کرسکتے کہ گیمز کھیلنے سے ذہنی صحت بہتر ہوتی ہے، تاہم نتائج سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ یہ اتنی نقصان دہ عادت نہیں بلکہ اس کے کچھ فوائد بھی ہیں، بالخصوص وبا کے دوران۔انہوں نے مزید کہا کہ ویڈیو گیمز بچوں اور نوجوانوں کے لیے ایک سماجی پلیٹ فارم ثابت ہوسکتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بچوں اور بالغ افراد کے بیٹھنے کے وقت کا دورانیہ کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ جسمانی اور ذہنی صحت ٹھیک رہے، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسکرینیں بذات خود نقصان دہ ہیں۔اس تحقیق میں 11 ہزار سے زائد بچوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا تھا جن پر 2000 سے 2002 کے درمیان ایک تحقیق کی گئی تھی۔ان بچوں سے سوشل میڈیا، ویڈیو گیمز کھیلنے یا انٹرنیٹ کے استعمال کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے تھے جبکہ 14 سال کی عمر میں ان میں ڈپریشن کی علامات کو جاننے کی بھی کوشش کی گئی۔تحقیق ٹیم نے دیگر عناصر جیسے سماجی و معاشی حیثیت، جسمانی سرگرمیوں کی سطح اور دیگر کو بھی مدنظر رکھا تھا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لڑکے زیادہ ویڈیو گیمز کھیلنے کے عادی ہوتے ہیں ان میں اگلے 3 برسوں میں ڈپریشن کی علامات کا خطرہ 24 فیصد تک کم ہوتا ہے۔یہ فائدہ جسمانی طور پر کم متحرک لڑکوں میں زیادہ نظر آیا جبکہ لڑکیوں میں ایسا کوئی اثر دیکھنے میں نہیں آیا۔محققین کا کہنا تھا کہ ویڈیو گیمز کے کچھ مثبت پہلو بھی ہیں جو ذہنی صحت کو سپورٹ فراہم کرتے ہیں۔محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ جو بچیاں 11 سال کی عمر میں اپنا زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گارتی ہیں، ان میں 3 سال بعد ڈپریشن کی علامات کا خطرہ 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔محققین انٹرنیٹ کے عام استعمال اور ڈپریشن کی علامات کے درمیان کوئی واضح تعلق دریافت نہیں کرسکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…