میرے شوہر علاج کی مناسب سہولیات نہ ملنے کے باعث انتقال کرگئے تھے اہلیہ ڈاکٹر زبیر خان کے الزماات پر ترجمان حکومت بلوچستان ردعمل جاری کر دیا

31  مئی‬‮  2020

کوئٹہ(این این آئی) کوئٹہ میں کورونا وائرس کے باعث شہید ہونے والے ڈاکٹر زبیر خان کی اہلیہ نے الزام عائدکیا ہے کہ ان کے شوہر علاج کی مناسب سہولیات نہ ملنے کے باعث انتقال کرگئے تھے انہیں کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ بھی غلط بتائی گئی تھی ،انہوں نے کہا کہ کیا ایک ڈاکٹر اس قدر ابتر حالت میں ہوگا کہ اسے ٹرمنٹ بھی نہیں ملے گی ،اسے داخل ہونے کیلئے مرنے کا انتظار کرنا پڑے گا ،

خدارا ایسا نہ کریں ،میرے اور میرے بچوں کے سر کا سائبان چھن گیا ہے ، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر زبیر کی اہلیہ نے کہا کہ ڈاکٹر زبیر خان نے پندرہ مئی کو اپنا ،اہلیہ اور بچوں کا کورونا ٹیسٹ کرایا ،مگر ٹیسٹ کرنے والے محکمہ صحت کے عملہ نے انکے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو اور ان کی اہلیہ اور بیٹی کے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت دی،دس دن تک گلے اور سینہ میں شدید تکلیف برداشت کرنے کے بعددوبارہ ٹیسٹ پر انہیں بتایا گیا کہ ان کا ٹیسٹ پازٹیو ہے ،انہوں نے کہا کہ انتقال سے قبل وہ کئی گھنٹے تک ایمبولینس کا انتظار کرتے رہے اس صورتحال سیوہ جانبر نہ ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرزبیر انہیں ملنے والی پی پی ای کٹس کے معیاری ہونے پر بھی تحفظات کااظہار کرتے رہے تھے علاج کی عدم سہولیات کے باعث ان کے شوہر کاانتقال ہواہے،ان کا الزام ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے سینئر ڈاکٹر ہی کو کورونا ٹیسٹ رپورٹ غلط بتائی گئی،دوسری جانب بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے اس تاثر کو غلط قرار دیا ہے کہ ڈاکٹر زبیر خان مناسب طبی سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے انتقال کرگئے تھے ،انہوں نے کہا کہ یہ بالکل غیر مناسب الزام ہے کہ وہ ایک ڈاکٹر تھے ،وہ ڈاکٹر کمیونٹی سے تعلق رکھتے تھے ،یقینا ڈاکٹروں نے انہیں تنہا نہیں چھوڑا ہوگا ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…