آٹے کی قلت، فلورز ملز سے روزانہ ہزاروں بوریاں سمگل کئے جانے کا انکشاف

14  ‬‮نومبر‬‮  2019

بنوں (آن لائن) بنوں آٹے کی قلت، آٹا فلورز ملز سے روزانہ 20ہزار بوریاں سمگل کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے آل ہوٹل اینڈ نانبائی ایسوسی ایشن نے آٹے کی قلت کے باعث احتجاجاًفی روٹی 15روپے بیچنے کا اعلان کردیا انتظامیہ مختلف خربوں سے ہوٹل مالکان کو لوٹ رہی ہے اور آٹا بازار سے خریدنے کا مشورہ دیا جاتا ہے گزشتہ روز آل ہوٹل اینڈ نانبائی ایسوسی ایشن کا اجلاس منعقد ہوا

جس میں کثیر تعداد میں ہوٹل مالکان اورنانبائیوں نے شرکت کی اجلاس سے صدر اشرف خان،سینئر نائب صدر حاجی احسان اللہ،حاجی ابراہیم خان، نائب صدر شیر دراز خان، جنرل سیکرٹری ظفر علی ظفری،عثمان خان،صادق خان،گل زمان اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر بنوں کے مطابق بنوں کے چار آٹا فلور ملوں میں روزانہ کی بنیاد پر 100کل گرام کے 11سو بوریاں تقسیم کی جاتی ہے جس سے 22ہزار بوریاں بنتی ہیں مگر ان فلور ملوں سے فود انتظامیہ صرف 15سو آٹے کی بوریاں بازار وں میں نکال دیتی ہے باقی 20ہزار 5سو بوریاں غائب ہو جاتی ہے جو کہ فوڈ انتظامیہ کی ملی بھگت سے دوسری جگہوں کو سمگل کی جاتی ہے جس کی وجہ سے بنوں میں آٹے کی قلت پیدا ہو گئی ہے اب 11سو روپے کی فی بوری ملتی ہے جس کی وجہ سے ہوٹلوں میں مشکلات پیدا ہوگئی ہے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے ڈسٹرکٹ فوڈ انتظامیہ سے ملاقات کی اور ان کیلئے تمام تر کوائف پورے کئے مگر انہوں نے ہمیں بازار سے آٹا خریدنے کا مشورہ دیا لہذا اب ہم فی روٹی سنگل 15روپے اور فی روٹی ڈبل 30روپے میں بیچیں گے انہوں نے کہا کہ انتظامیہ صرف ہمیں لوٹنے پر تلی ہوئی ہے پہلے ٹورزم ڈیپارٹمنٹ کے جاوید مروت نے ہم سے فی دکان 8ہزار سے 50ہزار تک لائسنس کے نام پر لوٹے گئے اور غائب ہوگئے 2سال گزرنے کے باوجود ہمارے لائسنس نہیں بن سکے اور ٹورزم ڈیپارٹمنٹ نے ان دکانداروں کو 8لاکھ روپے کا ٹکہ لگا دیا اب حلال فوڈ اتھارٹی انتظامیہ ہم ہوٹل مالکان اور نانبائیوں کو تربیت دینے کے نام پر ہم سے فی دکان 5سو روپے کا مطالبہ کر رہی ہے

اس سلسلے میں اُن کا کہنا تھا کہ ہم 30،30سالوں سے ہوٹل چلا رہے ہیں کیا ہمیں کسی تربیت کی ضرورت ہے؟ اصل میں یہ تربیت نہیں دکانداروں کو لوٹنے کا ارادہ ہے انہوں نے کہا کہ حکومت آئے روز ہم پر ٹیکسز لاگو کر رہی ہے اب پروفیشنل ٹیکس کے نام پر بھی نیا عذاب نازل کیا جا رہا ہے جو کہ مزید برداشت نہیں کر سکتے انہوں نے حکومت اور انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ اگر انتظامیہ کا کوئی آفسرنے ہوٹل کا رخ کیا تو انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا اور دیگر تاجر برادری کے ساتھ مل کر مکمل طور پر شٹرڈاون ہڑتال بھی کی جائے گی لہذاڈپٹی کمشنر فوری طور پر ان تمام تر احوال کا جائزہ لے کر ایکشن لیں ورنہ کسی بھی قسم کے نقصان کے ذمہ دار وہ خود ہونگے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…