بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

اللہ پاک معافی دے، اسے کہتے ہیں خدا کی پکڑ، لائیو پروگرام کے دوران مشہور زمانہ پاکستانی کمانڈو پرویز مشرف رو پڑے، وجہ کیا بنی؟

datetime 5  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

لندن (این این آئی) سابق صدر پرویز مشرف اپنی بیماری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔ ایک انٹرویوکے دور ان انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب کو بتانا چاہتا ہوں یہ نہ سمجھیں کہ میں پاکستان آنے سے بھاگ رہا ہوں، میں بھاگ کر کہاں جاؤں گا، میں انگریز یا اماراتی تو نہیں بن سکتا، میں پاکستانی ہوں اور پاکستانی رہوں گا۔

سابق صدر نے اپنی بیماری پر تفصیلی گفتگو کی اور بتایا کہ کوئی ڈاکٹر پتا نہیں لگا پا رہا تھا کہ اصل مسئلہ کیا ہے کیونکہ وہ بیماری ایک ملین میں سے ایک بندے کو ہوتی ہے ۔ ایک ڈاکٹر نے اس بیماری کا پتا لگایا اور کہا کہ وہ اس کا علاج کریں گے۔میرا بہت اچھے طریقے سے علاج ہورہا ہے دنیا کے بہترین کارڈیالوجسٹ اور آنکیالوجسٹ دیکھ بھال کر رہے ہیں۔پرویز مشرف نے عدلیہ سے درخواست کی کہ انہیں فیئر ٹرائل کا موقع دیا جائے۔ عدلیہ سے کہوں گا کہ مجھے فیئر ٹرائل کا موقع دے میں پاکستان آنے سے گھبراتا نہیں ہوں پاکستان میرا ملک ہے، میرے دوست اور رشتہ دار پاکستان میں ہیں ۔انہوں نے چیف جسٹس کو مخاطب کرکے کہا کہ چیف جسٹس صاحب کو بتانا چاہتا ہوں یہ نہ سمجھیں کہ میں پاکستان آنے سے بھاگ رہا ہوں۔ میں بھاگ کر کہاں جاؤں گا، میں انگریز یا اماراتی تو نہیں بن سکتا، میں پاکستانی ہوں اور پاکستانی رہوں گا۔ مجھے نہیں پتا میرے اوپر کون کون سے کیسز ہیں ، ہر روز کوئی نہ کوئی اٹھ کر الٹی سیدھی بات کردیتا ہے۔ٹی وی انٹرویو کے دوران پرویز مشرف اپنی بیماری اور خود پر قائم مقدمات کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ بھی ہوئے۔  سابق صدر پرویز مشرف اپنی بیماری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔ ایک انٹرویوکے دور ان انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب کو بتانا چاہتا ہوں یہ نہ سمجھیں کہ میں پاکستان آنے سے بھاگ رہا ہوں، میں بھاگ کر کہاں جاؤں گا، میں انگریز یا اماراتی تو نہیں بن سکتا، میں پاکستانی ہوں اور پاکستانی رہوں گا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…