منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لاپتہ افرادکو اغوا ء کرنے کے بعد ان کے ساتھ کیا سلوک کیاگیا؟اسلام آباد ہائی کورٹ میں افسوسناک انکشافات،جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 20  جولائی  2018 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر اغواء کنندگان کی تحویل سے فرار ہونے والے تمام افراد کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیاہے ۔ جمعہ کو عدالت عالیہ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل بینچ نے سماعت کی ۔ اس موقع پر ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد پولیس نجیب الرحمن بگوی عدالت میں پیش ہوئے

اورموقف اختیار کیا کہ اکتیس مارچ 2018 کو عثمان سلیم کو اغواء کیا گیا، عثمان سلیم دو کروڑ تاوان دے کر بازیاب ہوئے، اغواء کاروں نے مغوی کے گھر پر قبضہ بھی کیا ہوا ہے ، اغواء کاروں نے جائیداد کے کاغذات گاڑی بھی چھینی، بازیاب ہونے کے بعد ایف آئی آر درج کرانے پر انہیں دوبارہ اغواء کر لیا گیا، عثمان سلیم اور اس کا بھائی دونوں اس وقت اغواء کاروں کے قبضے میں ہیں۔ فاضل جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ کسی جرائم پیشہ شخص کو بھی غیر قانونی طور پر اغواکرنا یا اٹھانا جرم ہے، پشاور میں اغواء کاروں کے منظم گروہ کام کر رہے ہیں، پتہ چلایا جائے کہ پشاور کا شکیل آدم کون ہے اور اس کو کس کی پشت پناہی حاصل ہے، عدالت نے اغواء کنندگان کی تحویل سے فرار ہونے والے تمام افراد کو اگلی سماعت پر پیش کرنے کا حکم د یتے ہوئے مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی۔  اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر اغواء کنندگان کی تحویل سے فرار ہونے والے تمام افراد کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیاہے ۔ جمعہ کو عدالت عالیہ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل بینچ نے سماعت کی ۔ اس موقع پر ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد پولیس نجیب الرحمن بگوی عدالت میں پیش ہوئے اورموقف اختیار کیا کہ اکتیس مارچ 2018 کو عثمان سلیم کو اغواء کیا گیا، عثمان سلیم دو کروڑ تاوان دے کر بازیاب ہوئے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…