پرویز مشرف نے ایم کیو ایم کی حمایت میں بڑا دعویٰ کردیا

5  اکتوبر‬‮  2016

کراچی(این این آئی)آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر مملکت پرویز مشرف نے کہا ہے کہ میرے دور میں ایم کیوایم کا بھارتی خفیہ ایجنسی’’ را‘‘ سے کوئی تعلق نہیں تھا اور مجھے اس بارے میں کوئی علم بھی نہیں تھا اگر ایسا ہوتا تو کارروائی کرتا۔نجی ٹی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر جنرل(ر)پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان میں کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں، یہاں جمہوریت ہمیشہ ناکام ہوئی ہے اور پاکستان کو درست سمت میں چلانے والی کوئی حکومت نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے علاوہ کس نے عوام کو خوشحالی دی، آج کل سب کہہ رہے ہیں کہ فوج کو کچھ کرنا چاہیے، حکومت سیاست دانوں کے ہاتھ آئے تو ملک کا بیڑہ غرق کردیتے ہیں، پاکستان میں تیسری سیاسی قوت بنانے کی ضرورت ہے۔پرویز مشرف نے کہا کہ لوگ عمران خان کے دھرنوں اور تقریروں سے تنگ آگئے ہیں، عمران خان اور طاہرالقادری ملک میں تیسری سیاسی قوت بنانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن وہ اس میں ناکام ہوچکے ہیں، پڑھا لکھا طبقہ عمران خان کے دھرنوں سے تنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں تیسری پولیٹیکل فورس بنانے آیا تھا جس کے لیے ایک ماحول بننے کا انتظارہے اوراس کے لیے کسی ادارے کی سپورٹ کے انتظار میں نہیں بیٹھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن)نے ملک کو ترقی اور عوام کو خوشحالی نہیں دی، میں کسی کے خلاف جماعت نہیں بنارہا بلکہ پاکستان کے لیے بنا رہا ہوں۔بھارت کے سرجیکل اسٹرائیک کے پروپیگنڈے پر بات کرتے ہوئے سابق صدرنے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک کا مطلب بہت بڑا ہے، اگر بھارت ایسا کرتا ہے تو ہم بھی کرسکتے ہیں لیکن ایل او سی پر ایک بٹالین لاکر اٹیک کرنا کسی بھی طرف سے ممکن ہے جو دونوں طرف سے ہوسکتا ہے، اس لیے بھارت جس کو سرجیکل اسٹرائیک کا نام دے رہا ہے وہ غلط ہے، بھارت کی جانب سے کچھ پوسٹ پر حملے کی کوشش کی گئی لیکن ہمارے جوانوں نے اس کا بھرپور جواب دیا جس سے بھارت کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ایم کیوایم سے متعلق سوال پر پرویز مشرف نے کہا کہ اگر میں مہاجر کے طورپر ایم کیوایم کا انچارج بنوں تو یہ پاکستان اور میرے حق میں نہیں ہے، میری ہمدردیاں متحدہ کے ساتھ نہیں بلکہ مہاجروں کے ساتھ ہیں کیونکہ میں خود مہاجر ہوں لیکن اب اپنے آپ کو مہاجر کہنا بند کرنا چاہیے ہم سب پاکستانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے دور میں ایم کیوایم کا بھارتی خفیہ ایجنسی را سے کوئی تعلق نہیں تھا اور مجھے اس بارے میں کوئی علم بھی نہیں تھا اگر ایسا ہوتا تو کارروائی کرتا۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…