امریکہ نے افغانستان میں غلطی کی جس کا احساس اسے آج ہورہا ہے ، پاکستان دنیا بھر کیلئے ایک طاقت ہے ،جنرل زبیر محمود حیات نے انتباہ کردیا

14  مارچ‬‮  2019

کراچی (این این آئی) امریکہ نے افغانستان میں غلطی کی جس کا احساس اسے آج ہورہا ہے۔ آج سوشل میڈیا کا دور ہے اورہر طرف اسکی یلغار ہے جو ہمیں ہمارے مقصد سے الگ کر رہا ہے پاکستان دنیا بھر کے لئے ایک طاقت ہے یہ صرف مسلمانوں ہی کے لئے نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے اہمیت کا حامل ملک ہے جس کی عوام سماجی ثقافتی اور تاریخی احساسات کی حیثیت سے بخوبی آشنا ہے‘

ان خیا لات کا اظہار چیئر مین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے جمعرات کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار ؤ کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے زیر اہتمام سینٹر فار انٹرپنیورشپ آئی بی اے کے تعاون سے کراچی میں ہونے والی ایک روزہ ”نیشنل ازم اورپا کستانیت” کانفرنس میں نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس میں اعلی سول و ملٹری حکام ، اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے علاوہ کراچی کی جامعات کے طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ پاکستان کا قیام ایک دور کا آغاز اور دوسرے کا اختتام تھا انھوں نے کہا کہ بھارت میں آج کل اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ ہونیوالا امتیازی سلوک یہ واضح کرتا ہے کہ ہمارے آباو اجداد نے قائد اعظم کی قیادت میں ایک الگ مملکت کے قیام کا درست فیصلہ کیا تھا انہوں نے کہا بانیان پاکستان نے اسی وقت بھانپ لیا تھا کہ ہندواقتدار میں برصغیر کے مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک ہوگا ہر قوم سے غلطی ہو سکتی ہے آج سے18 سال پہلے امریکہ نے غلطی کی تھی جس کا اسے آج احساس ہو رہا ہے کہ مسئلہ کا حل سیاسی افہام و تفہیم ہے ۔ پاکستانی قوم کا دنیا کی کوئی قوم مقابلہ نہیں کر سکتی یہ ہر طرح کے چیلنجز کو قبول کرکے اسے پورا کرتی ہے میں دیکھ رہا ہوں اس قوم میں بہت زیادہ ٹیلنٹ ہے اور اس کی نوجوان نسل میں بہت احترام پاہا جاتا ہے ان ہی نوجوانوں نے اس ملک کو آگے لے کر جانا ہے۔

صوبائی وزیر انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ،ماحولیات اور ساحلی ترقی نوابزادہ محمد تیمور تالپور نے کہا کہ ہمیں اپنے اندر برداشت کا مادہ پیدا کرنا ہوگا کیونکہ آج ہمارے ملک میں بڑھتے ہوئے تشدد کی وجہ بھی یہ ہے کہ ہم نے اپنے اندر صبر و برداشت کو چھوڑ دیا ہے ۔انہوں نے آئی بی اے یونیورسٹی کیمپس میں پاکستان انسٹیٹیوٹ فارکنفلیکٹ اینڈ سیکورٹی اسٹیڈیز کے تحت ہونے والے پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے جب ہمارے ساتھ میٹنگ کی تھی تو انہوں نے کہا تھاکہ اس وقت حکومت سندھ میں زیادہ تر وزراء نوجوان اور پہلی دفعہ وزیر بنے ہیں کیونکہ آپ سب کو میں نے چنا ہے۔

ماضی میں جو کچھ بھی ہوا اب ایسا نہیں ہوگا بلکہ ہر وزیر کو ان کی کارکردگی کے حساب سے جانچا جائے گا۔ہر وزیر اپنے محکمے کی کارکردگی کا جواب دہ ہوگا جو کام کرے گا وہی وزیر رہے گا جو کام نہیں کرے گا وہ چلا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے چیئر مین نے ہمیں کہا ہے کہ ہر وزیر صرف صوبے اور عوام کی بہتری کیلئے کام کرے گا اگر اس کا ایجنڈا اس کے علاوہ کچھ اور ہوگا تو اسے وزارت چھوڑ کر کہیں اور چلا جانا چاہیے کیونکہ اب میں خود حکومت سندھ کی کارکردگی دیکھ رہا ہوں ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ہماری حکومت کی کوشش ہے کہ وزیر اپنے محکمے کی کارکردگی کے ساتھ سندھ کے عوام میں مثبت سوچ پیدا کریں ان کے اندر تعلیمی شعور

بیدا راور تعلیم سے محبت پیداکریں تاکہ وہ اپنے اچھے اور برے کی تمیز کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ سے تشدد کی مخالف رہی ہے اسی نظریے کی وجہ سے ہماری چیئر مین شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور سابق گورنر سلمان تاثیر مذہبی انتہا پسندوں کے ہاتھوں شہید ہوگئے لیکن ہم نے اس کے باوجود تشدد کا راستہ اختیار نہیں کیا بلکہ ہمیشہ عدم تشدد کی بات کرتے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انتہا پسندی خواہ مذہبی ہو یا نسلی و تعصبی اس سے ہر حال میں دور رہنا چاہیے کیونکہ اس کے اثرات معاشرے پر بڑے بھیانک پڑتے ہیں اس سے نسلیں تباہ ہو جاتی ہیں اور معاشرہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں پاکستان کو بنانا ہے تو اپنی سوچ میں تبدیلی لانی ہوگی

اپنے بچوں کو تعلیم کی طرف راغب کرنا ہوگااور کوشش کرنی ہوگی کہ سندھ کا بچہ بچہ تعلیم حاصل کرکے زندگی کے ہر میدان میں میرٹ پر کامیاب ہو ۔نوکری سے لیکر اعلیٰ تعلیم تک صرف اور صرف میرٹ کومقدم رکھے۔ سابقہ وزیر اطلاعات سینیٹر (ر) جاوید جبارنے تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ پاکستان ایک ایسا خوبصوت ملک ہے اس جیسا کوئی ملک اس خطہ پر موجود نہیں ہم ہزار سال اس خطہ پر حکمران پر رہے لیکن اس کے بعد ہمیں غلامی سہنا پڑی کئی صدیوں کے اندھیروں کے بعد قائد اعظم نے اس قوم کو دوبارا ایک حکمرانی دی ہم ایک مشترکہ قوم ہیں اور ہمیں اس کے لیے آگے بڑھ کراس ملک کی خدمت کرنی ہے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس ایڈمرل (ر) عارف اللہ حسینی

نے کہا پاکستانیت کوعام کرنے کے لیے ہمیں نیشن بلڈنگ کی ضرورت ہے جس کے لیے ہمیں ایک مضبوط صوبہ بندی کی ضرورت ہے ہمیں ماحولیات، ثقافت، جدید علوم، الغرض ہر لحاز سے اپنے حصے کا کام کرنا ہو گا۔ قائم مقام ڈائریکٹر ائی بی اے سعید غنی نے کہاہمارا دارہ صرف الیٹ کلاس کے لیے نہیں ہے بلکہ وہ اس ملک کے ہر طالب علم کے لیئے ہر وقت کھلا ہوا ہے ہمیں اپنی قوم کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے سابقہ وزیر اطلاعات سینیٹر (ر) جاوید جبارنے تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ پاکستان ایک ایسا خوبصوت ملک ہے اس جیسا کوئی ملک اس خطہ پر موجود نہیں ہم ہزار سال اس خطہ پر حکمران پر رہے لیکن اس کے بعد ہمیں غلامی سہنا پڑی کئی صدیوں کے اندھیروں کے

بعد قائد اعظم نے اس قوم کو دوبارا ایک حکمرانی دی ہم ایک مشترکہ قوم ہیں اور ہمیں اس کے لیے آگے بڑھ کراس ملک کی خدمت کرنی ہے ڈاکٹر ہماء ناز بقائی معروف تجزیہ کار نے تقریب سے خطاب میں کہ اس ملک کا مستقبل 15سے 30 سال کے نوجواں کے ہاتھ میں ہے۔ پاکستان ایک ایسا ملک ہے دنیا اس کے گرد گومتی ہے ۔دنیا میں بڑے بڑے منصوبوں میں فرنٹ لائن اتحادی رہا ہے ۔دنیا تبدیل ہو رہی ہے۔ کیا ہم اس کے لیے تیارہیں پاکستان کو دنیا میں اہم ترین ملک ہے لیکن اس کی قوم اس سے بھی زیادہ اہم ہے اس تبدیلی کے دورمیں ہمیں اپنی یوتھ کو آگے لے کرجاناہے۔ سنیئرقانون دان اور تحریک پاکستان کے رکن آزاد بن حیدر نے خطاب میں کہا پاکستانیت کا مطلب جو قائد اعظم محمد علی جناح نے بتایا تھاوہ ایمان، اتحاد، تنظیم ہے میں قربانیوں کی ان لازوال داستانوں کا گواہ ہوں جو لاکھوں لوگوں نے آزادی کے وقت دیں تھیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…