جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

ایڈز سے بچا ئو، عالمی ادارے نے حکومت سندھ کا بھانڈا پھوڑ دیا

datetime 23  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ(این این آئی)جان لیوا موذی مرض ایڈز کے پھیلائو کو روکنے، متاثرہ مریضوں کی بحالی اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے حکومت سندھ کی سنجیدہ کوشش کا بھانڈا پھوٹ گیا۔صوبائی حکومت کی جانب سے ایڈز سے بچائو کے لیے کی جانے والی کوششیں اس وقت منظر عام پر آئیں جب اعلی سطحی اجلاس میں وفاقی مشیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے سامنے سندھ ایڈز

کنٹرول پروگرام کے سربراہ نے فنڈز نہ دیئے جانے کا رونا رویا توعالمی ادارہ صحت کی کنٹری ہیڈ نے صوبائی حکومت پر عالمی قوانین پر عمل درآمد نہ کرانے کے الزامات عائد کرد یئے۔وزیراعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیرصدارت رتو ڈیرو لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلائو سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اعلی سطحی اجلاس کے شرکا اس وقت ہکا بکا رہ گئے جب انہیں سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے انچارج ڈاکٹر سکندر میمن نے بتایا کہ رتو ڈیرو اور گرد و نواح میں اسکریننگ کرنے کے لیے چھ کروڑ روپے درکار ہیں جس میں سے تین کروڑ 40 لاکھ روپے دینے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی مگر وہ بھی نہیں ملے ہیں۔ذمہ دار ذرائع کے مطابق ڈاکٹر سکندر میمن نے شرکائے اجلاس کو بتایا کہ حکومت سندھ کی جانب سے یقین دہانی کرانے کے بعد اس مد میں چیک بھی جاری کیا گیا مگر تاحال پیسے نہیں ملے ہیں۔ذرائع کے مطابق سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام نے وفاقی مشیر برائے صحت سے کہا کہ نیشنل ایڈز پروگرام سے دو لاکھ کٹس دلائی جائیں۔انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام ڈاکٹر سکندر میمن نے دوران اجلاس شرکا پر واضح کیا کہ سیکنڈ اور تھرڈ ایچ آئی وی ٹیسٹ کے لیے مزید 20/20 ہزار کٹس درکار ہوں گی۔ذمہ دار ذرائع کے مطابق عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او)کی کنٹری ہیڈ ڈاکٹر پلیتا نے شرکائے اجلاس کو یہ بتایا کر ورطہ حیرت میں ڈال دیا کہ حکومت سندھ جنیوا کنونشن کے مطابق عمل درآمد میں ناکام رہی ہے۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر پلیتا نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ حکومتی ادارے سرنج کے بار بار استعمال کی روک تھام میں بھی ناکام ثابت ہوئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…