آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے ڈومور کا مطالبہ کر دیا، حکام نے بڑی یقین دہانی کرا دی

23  دسمبر‬‮  2019

اسلام آباد (آن لائن)آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے ایف بی آر حکام کو ریونیوشارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے اقدامات کرنے پر زوردیا۔اگلے مالی سال کیلئے بجٹ کی تیاری کا عمل شروع کردیا جائے گا۔ غیر ضروری ٹیکس چھوٹ و رعایات ختم کی جائیں گی اور ٹیکس نیٹ بڑھایا جائیگا۔ دسمبر کیلیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 508 ارب 45کروڑ10 لاکھ روپے ہے ہدف حاصل کرنے کے حوالے سے تیار لائحہ عمل سے آئی ایم ایف کو ایف بی آر کی جانب سے یقین دہانی۔

زرائع کے مطابق ایف بی آر کے اعلی حکام نے وڈیوکانفرنس پر واشنگٹن میں معلومات کا تبادلہ کیا۔آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے ایف بی آر حکام کو ریونیوشارٹ فال کو پورا کرنے کیلیے اقدامات کرنے پر زوردیا گیا۔ایف بی آر کیا اعلی حکام نے آئی ایم ایف کی ٹیم کو آگاہ کیا کہ اضافی ریونیو اکٹھا کرنے کے لئے اقدامات کیے گئے ہیں اور ایف بی آر کی طرف سے کی جانے والی کاوشوں کے نتیجے میں رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے اقتصادی اعدادوشمار حوصلہ افزا ہیں۔آئی ایم ایف حکام کو بتایا گیا ہے کہ رواں ماہ دسمبر کے لئے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 508 ارب 45کروڑ10 لاکھ روپے حاصل کرنے کے لئے تمام فیلڈ فارمشنز کو ہدایت کی گئی ہے کہ نہ صرف رواں ماہ کے ہدف کے حصول کو یقینی بنایا جائے بلکہ پچھلے شارٹ فال میں کمی لانے کے لئے اضافی ریونیو بھی اکٹھاکیا جائے۔ملکی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے ساتھ ساتھ ریونیو گروتھ میں بھی اضافہ ہوا ہے اور توقع ہے کہ رواں مالی سال دسمبر میں ریونیو گروتھ مزید بڑھے گی، ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے متعلق معاہدے پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے، ملک بھر میں تاجر نمائندوں پر مشتمل کمیٹیاں قائم کی جارہی ہیں اور کمیٹیوں کے دائرہ کار پر مشتمل ٹی او آر جاری کردیے گئے ہیں جبکہ ایف اے ٹی ایف کی شرائط دہشتگردوں کی مالی معاونت

اور منی لانڈرنگ کی صورت میں دہشتگردی کیخلاف عالمی جنگ کے حوالے سے پاکستان حکومت ایف بی آر کی پالیسیوں سے آگاہ کیا۔ ایف بی ار نے تمام بینکوں کے ساتھ کئے گیے ڈیٹا شئیرنگ کے معاہدے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا ذرائع نے بتایا ہے کہ کہ وزارت خزانہ اور ایف بی آر کی جانب سے ایم ایف حکام کو بتایا گیا ہے کہ آئندہ ماہ سے اگلے مالی سال کیلیے بجٹ کی تیاری کا عمل شروع کردیا جائے گا اور اگلے بجٹ میں بھی غیر ضروری ٹیکس چھوٹ و رعایات ختم کی جائیں گی اور ٹیکس نیٹ بڑھایا جائیگا۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…