ہفتہ‬‮ ، 21 ستمبر‬‮ 2024 

زمین سے باہر زندگی کی تصدیق،امریکہ نے حیرت انگیز اعلان کردیا

datetime 15  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آئی این پی)امریکی سائنسدانوں نے زحل کی فضا میں سمندر دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ناسا کی مخصوص لیباریٹری کے سائنس دانوں اور انجنیئروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے خلائی گاڑی کو اس طرح بھسم کرنے کا فیصلہ اس وجہ سے کیا ہے، کیونکہ مشن کے دوران انھیں زحل کے چاند کے سیاروں پر زندگی کے کچھ آثار نظر آئے ہیں۔مورگن کیبل کیسینی کے سائنسی نظام کی انجنیئرنگ کے منصوبے کے معاون سربراہ ہیں۔

بقول ان کے، منصوبے کو ڈزائن کرتے وقت ہمیں اس بات کا خیال نہیں تھا کہ اِس گہرے نظام شمسی میں سمندر کی دنیائیں آباد ہیں۔زحل کے چاندوں پر سمندروں کی دریافت کا مطلب یہ ہوا کہ وہاں زندگی کا وجود ہوگا۔پہلی غیر متوقع دریافت اس وقت سامنے آئی جب قطبِ جنوبی کے انسیلادوس حصے پر زحل کے چھلے دار کونے پر ایک چاند سا مکھڑا دیکھا گیا۔مولی بٹنر، کیسینی خلائی گاڑی کے موجد نظاموں کی انجینئر ہیں۔ ان کے الفاظ میں اِس کی تہ کے اندر رقیق پانی کا سمندر بل کھا رہا ہے، جس سے گرم چشمے پھوٹتے ہیں، جو شگاف کی شکل اختیار کرتے ہیں، اور پھر ان سے گرم چشمے ابلنے لگتے ہیں۔کیسینی پر نصب آلات نے گرم چشمے سے ابلتی ہوئی گیس کے ذرات کا ذائقہ چکھ لیا ہے۔کیبل نے بتایا کہ ہمیں پتا ہے کہ وہاں نمکیات موجود ہیں۔ اور یہ بات حیات کی نشاندہی کرتی ہے، چونکہ زندگی کو کچھ معدنیات کی ضرورت پڑتی ہے۔ اور، یہاں نمک موجود ہیں۔ ہمیں ٹھوس ثبوت مل چکا ہے کہ سمندر کی تہ میں آبی حرارت کے سوراخ موجود ہیں، جو سمندر کے بہا کو ظاہر کرتے ہیں۔ ایسا ہے کہ جب زمین پر ہمیں آبی حرارت کے سوراخ ملتے ہیں تو آپ کو بیشمار نامیاتی وجود کا پتا چلتا ہے۔کیسینی کی مدد سے سائنس داں زحل کے سب سے بڑے چاند، ٹیٹان سے ڈیٹا اکٹھا کرنے میں بھی کامیاب رہے ہیں۔ ٹیٹان پر پانی کی جگہ، لیتھین اور ایتھین کے مائع پر مبنی جھیلیں اور سمندر دریافت ہوئے ہیں۔

اس بات کا بھی ثبوت موجود ہے کہ اس کہ تہ کے اندر مائع سمندر موجیں مار رہا ہے، جس میں شاید امونیا اور پانی موجود ہے۔ سائنس داں اور انجنیئر کہتے ہیں کہ ایسی فضا میں حیات کو برقرار رکھنا عین ممکن ہے۔کیبل کے بقول، ہم ابھی تک زندگی کے ایسے سحر انگیز مقامات کا کھوج لگا رہے ہیں، اور ہمارے سامنے نظام شمسی کا یہ ایک عجیب نظارہ ہے۔

موضوعات:



کالم



مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ


مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…

نیویارک میں ہڈ حرامی

برٹرینڈ رسل ہماری نسل کا استاد تھا‘ ہم لوگوں…

نیویارک میں چند دن

مجھے پچھلے ہفتے چند دن نیویارک میں گزارنے کا…