ہفتہ‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2024 

زمبابوے میں 200ہاتھیوں کو ذبح کرنےکا فیصلہ،وجہ انتہائی دردناک

datetime 19  ستمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہرارے(این این آئی )جنوب افریقی ملک زمبابوے کی حکومت نے شدید خشک سالی کی وجہ سے غذائی قلت کے شکار اپنے شہریوں کو خوراک فراہم کرنے کیلیے ہاتھیوں کو ذبح کرنے کی منظوری دے دی۔امریکی میڈیا کے مطابق زمبابوے کی تقریبا نصف آبادی شدید بھوک کے خطرے کا سامنا کر رہی ہے اور اس سنگین صورتحال سے نمٹنے کیلیے 200 ہاتھیوں کو ہلاک کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

زمبابوے پارکس اینڈ وائلڈ لائف اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہاتھیوں کی تعداد ملک میں حد سے زیادہ ہو چکی ہے۔ ملک میں اس وقت 84,000 ہاتھی موجود ہیں، جب کہ یہ تعداد ملک کی صلاحیت سے تقریبا دو گنا ہے، جو صرف 45,000 ہاتھیوں کی گنجائش رکھتی ہے۔زمبابوے کی وزیر ماحولیات نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں کہا کہ ملک میں ہاتھیوں کی تعداد جنگلات کے وسائل کو محدود کر رہی ہے اور انسانوں اور جانوروں کے درمیان تصادم کا باعث بن رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم زمبابوے پارکس کے ساتھ مل کر اقدامات کر رہے ہیں تاکہ ہاتھیوں کی تعداد کو متوازن کیا جا سکے اور ان کا گوشت خوراک کے طور پر ضرورت مند آبادی تک پہنچایا جا سکے۔اس فیصلے کو ماحولیاتی کارکنوں اور تحفظ پسندوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ زمبابوے کی سینٹر فار نیچرل ریسورس گورننس کے رہنما، فارائی مگوو نے ایک بیان میں کہا کہ ہاتھیوں کا قتل بند ہونا چاہیے۔



کالم



پاور آف ٹنگ


نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…