بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک )یہ توقع کرنا غیر حقیقت پسندانہ ہے کہ پاکستان کی ملکی سلامتی کی صورتحال میں مستقبل قریب میں کوئی تبدیلی رونما ہو گی،چین کے معروف تھنک ٹینک شنگھائی انسٹیٹیوٹ برائے بین الاقوامی امور کے سینئر عہدیدار ژاؤ گان چینگ نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے کے بارے میں چینی ردعمل سے اندازہ ہوتا ہے کہ حملے کا ہدف اس کے اقتصادی منصوبے نہیں ہیں ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ژاؤ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ واقعہ ایسے صوبے میں پیش آیا ہے جہاں سے پاک چین اقتصادی راہداری گزررہی ہے لیکن اس حملے میں سی پیک کو ہدف نہیں بنایا گیا ، یہ توقع کرنا غیر حقیقت پسندانہ ہے کہ پاکستان کی ملکی سلامتی کی صورتحال میں مستقبل قریب میں کوئی تبدیلی رونما ہو گی ۔ پاکستان 46ارب ڈالرز کے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی مکمل عمل داری کے لئے پر عزم ہے جس سے نہ صرف جنوب مغربی صوبہ بلوچستان بلکہ ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔ سی پیک کو پاکستان کی مسلح افواج اور حکومت کی بھرپور حمایت حاصل ہے ۔دونوں ممالک کی قیادت ہر قیمت پر اسے مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہے ۔ ایسے واقعات دونوں قیادتوں کے عزم اور ہمت کو متاثر نہیں کرسکتے ۔ سی پیک ون بیلٹ ون روڈ کا پائلٹ منصوبہ ہے ۔