جمعہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2024 

پاکستان کی افغانستان کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے کرنے کی وارننگ

datetime 15  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے خبردار کیا ہے کہ اگر افغانستان کی طالبان حکومت پاکستان مخالف عسکریت پسندوں کو لگام ڈالنے میں ناکام رہی تو اسلام آباد افغانستان کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کرسکتا ہے۔غیر ملکی میڈیا کو ایک انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ فروری کے آخر میں دورہ افغانستان کے دوران طالبان رہنمائوں کو یاد

دلایا تھا کہ وہ سرحد پار سکیورٹی کے اپنے وعدوں پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان رہنمائوں کو باور کرایا تھا کہ افغان سرزمین کو دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان پر حملوں اور اس کی منصوبہ بندی کیلئے استعمال ہونے سے نہ روکا گیا تو پھر پاکستان کارروائی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو کسی وقت ہمیں کچھ اقدامات کرنا ہوں گے، جو یقینی طور پر ہوں گے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کو اس لیے نشانہ بنانا پڑے گا کیوں کہ اس صورتِ حال کو زیادہ دیر تک برداشت نہیں کرسکتے۔ایک سوال کہ کیا وہ افغان طالبان کے اس دعوے پر یقین رکھتے ہیں کہ ٹی ٹی پی افغان سرزمین سے کام نہیں کر رہی ؟ جس پر خواجہ آصف نے کہا کہ وہ اب بھی انہی کی سرزمین سے کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ حالیہ انتباہ کا طالبان قیادت نے بہت اچھا جواب دیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے امریکی قیادت میں اتحادی فوجیوں کے خلاف لڑائی میں حمایت حاصل کرنے کے بعد اب افغان طالبان خود کو ٹی ٹی پی سے دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ امید ہے پاکستان کی سلامتی کو خطرہ اس پوائنٹ تک نہیں بڑھے گا کہ ہمیں کچھ ایسا کرنا پڑے جو کابل میں ہمارے پڑوسیوں اور بھائیوں کو پسند نہیں ہوگا۔وزیرِدفاع نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور سابق فوجی اور انٹیلی جنس قیادت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عسکریت پسندوں کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے ہزاروں طالبان جنگجوں اور ان کے خاندانوں کو پاکستان آنے اور انٹیلی جنس

رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کو دوبارہ منظم ہونے کی اجازت دی۔دوسری جانب افغانستان کے آرمی چیف قاری فصیح الدین فطرت نے پاکستان کا نام لئے بغیر اپنی سرزمین اور اس کی خودمختاری کی حفاظت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیسا میں نے پہلے بھی کہا کہ ہم کسی کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتے اور نہ ہی اجازت دیں گے کہ کوئی ہمیں نقصان پہنچائے۔ہمارے لئے قابل قبول نہیں کہ کوئی دوسرا ملک ہماری فضائی حدود کی خلاف ورزی کرے۔ ہم ہمیشہ سفارت کاری کیلئے مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے، ہم ایسے واقعات میں حتی الامکان صبر کا مظاہرہ کرچکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ


مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…

نیویارک میں ہڈ حرامی

برٹرینڈ رسل ہماری نسل کا استاد تھا‘ ہم لوگوں…

نیویارک میں چند دن

مجھے پچھلے ہفتے چند دن نیویارک میں گزارنے کا…