ڈرامہ سیریل ’الفا براوو چارلی‘ کے کردار ’کیپٹن گل شیر‘ نے مری سانحے پر اپنے ساتھ پیش آنے والا قصہ بھی بتادیا

13  جنوری‬‮  2022

مری (این این آئی)ماضی میں سرکاری ٹی وی پر نشر کیے جانے والے مشہورِ زمانہ ڈرامہ سیریل ’الفا براوو چارلی‘ کے کردار ’کیپٹن گل شیر‘ نے مری سانحے پر اپنے ساتھ پیش آنے والا قصہ بتایا ہے۔لیفٹیننٹ کرنل (ر) سید قاسم شاہ نے ویڈیو بیان میں مری میں سیاحوں کے ساتھ برے سلوک پر افسوس کا اظہار کیا اور بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ان کا اہلخانہ کے

ساتھ خیبرپختونخوا کے علاقے کمراٹ جانا ہوا تو وہاں پھنسنے پر مقامی لوگوں نے ان کے ساتھ کیسا رویہ اختیار کیا۔قاسم شاہ نے بتایا کہ جب میں نے دیر کراس کیا تو میری گاڑی خراب ہوگئی، ہماری کچھ اور گاڑیاں بھی تھیں چونکہ میری گاڑی خراب ہوئی اس لیے سب ہی رْک گئے، ہمیں رکا دیکھ کر گاؤں کا ایک بچہ ٹرے لے کر ہمارے پاس آیا اور کہا کہ ماں جی نے آپ کے لیے چائے بھجوائی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مجھے یہ دیکھ کر کافی حیرت ہوئی، اس وقت ہم سب کو چائے کی خاصی طلب ہورہی تھی، ہمیں وہاں مغرب ہوگئی، اس وقت ایک بندہ ہمارے پاس آیا جس کے ہاتھوں میں چاولوں سے بھری ہوئی ٹرے موجود تھی، اس نے کہا کہ میری بیوی کھانا پکا رہی تھی، آپ لوگوں کو یوں دیکھا تو میں ٹرے میں ایسے ہی ڈال کر لے آیا، میں نے سوچا ہم بعد میں کھالیں گے آپ لوگ مہمان ہیں پہلے آپ کھائیں۔سید قاسم شاہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہم سے ایک روپیہ بھی وصول نہیں کیا، یہ تمام اخلاقیات، روایات کی پاسداری تربیت سے آتی ہے، میں دیر اور وہاں کے لوگوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگ ایسے ہی ہیں لیکن مری میں جو ہوا، وہ لوگ ہم میں سے نہیں۔واضح رہے کہ مری میں 7 جنوری کی شب برفانی کے نتیجے میں 23 افراد انتقال کرگئے، اس روز مری میں مقامی ہوٹل والوں کی جانب سے سیاحوں سے برے سلوک اور اوورچارجنگ کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…