اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کاروباری ہفتے کے پہلے روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت بڑھ گئی ، سٹیٹ بینک کے ٹوئٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے آخری کاروباری روز انٹربینک مارکیٹ میں جب کاروبار بند ہوا توڈالرکی قیمت 160.75روپے پرتھی جبکہ
آج کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قیمت 160.80روپے پرپہنچگئی ۔ اس طرح کاروباری ہفتے کے پہلیروزڈالر کی قیمت میں5پیسے کا اضافہ ہوا، دوسر ی جانب ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر ایک ہفتے کے دوران39کروڑ87لاکھ ڈالر کی کمی سے20ارب12کروڑ3لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔اسٹیٹ بینک کے جاری اعدادو شمار کے مطابق 15جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملکی مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 20ارب51کروڑ90لاکھ ڈالرسے گھٹ کر20ارب12کروڑ3لاکھ ڈالر ہوگئے جن میں مرکزی بینک کے ذخائر38کروڑ62لاکھ ڈالر کی کمی سے 13ارب40کروڑ ڈالر سے گھٹ کر13ارب1کروڑ38لاکھ ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر1کروڑ25لاکھ ڈالرکی کمی سے 7ارب 10کروڑ65لاکھ ڈالرز کی سطح پرآ گئے۔دریں اثنا حکومت نے نئے سال کے پہلے دو ہفتوں کے دوران اخراجات کے لیے اوسطاً ہر روز 12 ارب 79 کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے ہیں۔چودہ روز میں
اوسطا روزانہ بینکوں سے 8 ارب روپے سے زیادہ کا قرضہ بھی لیا گیا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق جنوری 2021 کے پہلے چودہ دنوں میں حکومت کی طرف سے مجموعی طور پر 177 ارب 69 کروڑ 90 لاکھ مالیت کے نئے نوٹ جاری کیے گئے جو گزشتہ سال سے اسی عرصے کے مقابلے
میں 33.5فیصد زیادہ ہیں۔2020 کے پہلے دو ہفتوں کے دوران 133 ارب 13 کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے گئے تھے۔ نئے نوٹوں کے اجرا کے باعث اس دوران ملک میں زیر گردش نوٹوں کی مجموعی مالیت 177 ارب 76 کروڑ روپے کے اضافے سے 6 ہزار 721 ارب 56 کروڑ 70 لاکھ
روپے تک پہنچ گئی۔بجٹ اخراجات پورے کرنے کے لیے دو ہفتوں کے دوران حکومت نے بینکنگ سیکٹر سے مجموعی طور پر 113 ارب 64 کروڑ 40 لاکھ روپے کے نئے قرضے بھی لیے۔آمدنی کے مقابلے میں اخراجات میں زیادہ اضافے کے باعث نئے سال کے آغاز پر حکومت کی طرف سے اخراجات پورے کرنے کے لیے قرض لینے کے ساتھ ساتھ نوٹ چھاپنے کی رفتار بھی تیز ہو گئی۔واضح رہے کہ حکومت نے دو سال میں 5 ارب ڈالرز اور 4.5 ٹریلین روپے کے قرضے حاصل کیے۔