اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کاروباری ہفتے کے تیسرے روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت مزیدکم ہو گئی ، سٹیٹ بینک کے ٹوئٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ روز انٹربینک مارکیٹ میں جب کاروبار بند ہوا توڈالرکی قیمت 160.37روپے پرتھی جبکہ آج کاروبار
کے اختتام پر ڈالر کی قیمت 160.35روپے پرآ گئی ۔ اس طرح کاروباری ہفتے کے تیسرے روزڈالر کی قیمت میں مزید 2پیسے کی کمی واقع ہوئی ، یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی ڈالر کی قیمت میں 2پیسے کی کمی واقعی ہوئی تھی ،دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق سال 2021 میں ڈالر کرنسی کی ویلیو نہ ہونے کے برابر ہ جائے گی ،معاشی ماہرین مچ فیررسٹین نے انکشاف کیا ہے کہ یہ 2021 کی ایسی بریکنگ نیوز ہے کہ جس کی طرف ابھی تک کسی کا دھیان ہی نہیں جا رہا۔امریکہ اس وقت کئی ٹریلین ڈالر کا مقروض ہے۔زمبابوے سمیت دنیا کے کئی ممالک اپنے بینکوں سے پیسہ نکالنے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں۔عالمی منڈی میں انتہا درجے کی مندی آ چکی ہے اور امریکہ کے قرضوں میں روز افزوں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔جیسے جیسے اس کے قرضے میں اضافہ ہو گاویسے ہی اس کی ویلیو میں کمی آتی چلے جائے گی اور آہستہ آہستہ اس کی ویلیو میں ستانوے فیصد تک کمی آ جائے گی جس کے نتیجے میں دنیا میں دیگر کرنسیوں پر اس کا راج
ہمیشہ کے لیے ختم ہو سکتا ہے۔ ماہر معاشیات فیررسٹین کا کہنا تھا کہ معاشی منڈی کی مین اسٹریم یا پھر امریکہ میں کیا ہونے جا رہا ہے اس سے سارے بے خبر ہیں کیونکہ امریکہ کا فیڈرل ریزرو کافی عرصے بعد کم ہونا شروع ہوا ہے اور اس پر قرضے کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے ۔
دنیا کے کئی ممالک نے تجارت اور دیگر معاملات میں روایتی انحصار سے ہٹ کر آزاد پالیسیوں پر غور کرنا شروع کر دیا ہے اور دنیا کے نقشے پر ابھرتی نئی معاشی قوتوں نے بھی آہستہ آہستہ اپنے پنجے گاڑنا شروع کر دیے ہیں جس وجہ سے امریکی ڈالر کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔