گوہر اعجاز اور محسن نقوی

25  فروری‬‮  2024

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز آپ کے سامنے رکھتا ہوں‘ گوہر اعجاز ایک بزنس مین ہیں‘ یہ 14سال سے اپٹما کے پیٹرن انچیف ہیں اور لاہور میں لیک سٹی کے نام سے ہائوسنگ سکیم چلا رہے ہیں‘ یہ چودہ سال قبل دو بینکوں کے مقروض تھے‘ قرض ادا کرنے کا… Continue 23reading گوہر اعجاز اور محسن نقوی

نواز شریف کے لیے اب کیا آپشن ہے (آخری حصہ)

22  فروری‬‮  2024

نواز شریف کے لیے اب کیا آپشن ہے (آخری حصہ)

میاں نواز شریف کانگریس کی مثال لیں‘ یہ دنیا کی سب سے بڑی سیاسی جماعت تھی‘ اس نے ہندوستان سے انگریزوں کو بھی نکالا اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریہ بھی بنائی لیکن پھر اس جماعت کو نہرو خاندان نگل گیا‘ جواہر لال نہرو نے اندرا گاندھی کو ملکہ عالیہ بنا دیا‘اندرا گاندھی تخت… Continue 23reading نواز شریف کے لیے اب کیا آپشن ہے (آخری حصہ)

نواز شریف کے لیے اب کیا آپشن ہے

20  فروری‬‮  2024

نواز شریف کے لیے اب کیا آپشن ہے

بودھ مت کے قدیم لٹریچر کے مطابق مہاتما بودھ نے تنگ آ کر گیا میں برگد کے درخت کے نیچے قدرت سے آخری جنگ شروع کر دی‘ اس کی ضد تھی میں نہیں یا پھر میرا سوال نہیں‘ قدرت کو 21 دن بعد مہاتما کی ضد پر پیار آگیا اور اس نے مہاتما سے پوچھا… Continue 23reading نواز شریف کے لیے اب کیا آپشن ہے

جنرل باجوہ سے مولانا کی ملاقاتیں

18  فروری‬‮  2024

جنرل باجوہ سے مولانا کی ملاقاتیں

میری پچھلے سال جنرل قمر جاوید باجوہ سے متعدد تفصیلی ملاقاتیں ہوئیں‘ ان ملاقاتوں کے دوران میں نے ان سے جو بھی پوچھا‘ انہوںنے پوری تفصیل کے ساتھ جواب دیا‘ فیملی سے لے کر ریٹائرمنٹ تک یہ چیزیں بتاتے چلے گئے اور میں سنتا چلا گیا ان ملاقاتوں کے دوران میں نے ان سے مولانا… Continue 23reading جنرل باجوہ سے مولانا کی ملاقاتیں

گنڈا پور جیسی توپ

15  فروری‬‮  2024

گنڈا پور جیسی توپ

ہم تھوڑی دیر کے لیے جنوری 2022ء میں واپس چلے جاتے ہیں‘ عمران خان اس وقت وزیراعظم تھے‘ قومی اسمبلی میں ان کی125نشستیںتھیں اور یہ سینیٹ میں 24ارکان کے ساتھ پہلے نمبر پر تھے‘ پنجاب‘ کے پی‘ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ان کی حکومتیں تھیں‘ فوج ان کے پیچھے کھڑی تھی‘ میاں نواز… Continue 23reading گنڈا پور جیسی توپ

اب ہار مان لیں

13  فروری‬‮  2024

اب ہار مان لیں

خواجہ سعد رفیق دو نسلوں سے سیاست دان ہیں‘ ان کے والد خواجہ محمد رفیق پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی اور پاکستان اتحاد پارٹی کے سربراہ تھے‘ یہ 20 دسمبر 1972ء کو ائیرمارشل اصغر خان کی کال پر بھٹو حکومت کے خلاف یوم سیاہ کے جلوس کی قیادت کر رہے تھے تو انہیں پنجاب اسمبلی کے نزدیک… Continue 23reading اب ہار مان لیں

برداشت

8  فروری‬‮  2024

برداشت

بات بہت معمولی تھی‘ میں نے انہیں پانچ بجے کا وقت دیا تھا‘ نوجوان چھ بجے پہنچے‘ میرے پاس وقت کم تھا‘ میرے ایک دوست نے سوا چھے بجے آنا تھا اور سات بجے میں نے ریکارڈنگ پر جانا تھا‘ میں نے ان سے عرض کیا ’’ آپ کے پاس پندرہ منٹ ہیں‘ آپ ان… Continue 23reading برداشت

کیا ضرورت تھی

6  فروری‬‮  2024

کیا ضرورت تھی

میں اتفاق کرتا ہوں عدت میں نکاح کا کیس واقعی نہیں بنتا تھا‘ ریاست کو سیاسی معاملات کو اس سطح تک نہیں لانا چاہیے‘ توشہ خانہ‘ سائفر‘ 190ملین پائونڈز اور نو مئی کے مقدمات ہی کافی ہیں لہٰذا ایک بڑی سیاسی جماعت کے بین الاقوامی لیڈر کے گلے میں یہ ڈھول باندھنے کی کیا ضرورت… Continue 23reading کیا ضرورت تھی

چینی ماڈل

4  فروری‬‮  2024

چینی ماڈل

میرا جواب تھا ’’مجھے خطرہ ہے اگر آپ کی حکومت بن گئی تو میاں نواز شریف ماضی کی طرح اس بار بھی فوج سے لڑ پڑیں گے اور یوں آپ پانچ سال پورے نہیں کر سکیں گے‘‘ میرے میزبان نے ہنس کر کہا ’’جی نہیں‘ اس بار ایسا نہیں ہو گا‘ میاں نواز شریف پہلی… Continue 23reading چینی ماڈل