جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ کیلیے قومی اسکواڈ کا اعلان، 4 بڑے کھلاڑی ٹیم سے باہر

datetime 14  اکتوبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (این این آئی)پاکستان کرکٹ سلیکٹرز نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ میچوں کے لیے اپنے سکواڈ کا اعلان کر دیا ہے جو بالترتیب 15 اور 24 اکتوبر کو ملتان اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔اہم کھلاڑیوں کی موجودہ فارم اور فٹنس کو مدنظر رکھتے ہوئے اور 2024ـ25 کے بین الاقوامی کرکٹ سیزن میں پاکستان کی مستقبل کی ذمہ داریوں کو دیکھتے ہوئے سلیکٹرز نے بابر اعظم، نسیم شاہ، سرفراز احمد اور شاہین شاہ آفریدی کو آرام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ابرار احمد، (جو ڈینگی بخار سے صحت یاب ہو رہے ہیں، انتخاب کے لیے دستیاب نہیں تھے۔)

چاروں کھلاڑیوں کی جگہ حسیب اللہ ، مہران ممتاز، کامران غلام ، فاسٹ بولر محمد علی، اور آف اسپنر ساجد خان کو شامل کیا گیا ہے۔ نعمان علی اور زاہد محمود جو کہ ابتدائی طور پر اصل اسکواڈ کا حصہ تھے لیکن بعد میں انہیں ریلیز کر دیا گیا تھا انہیں بھی 16 کھلاڑیوں کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔شان مسعود (کپتان) سعود شکیل (نائب کپتان) عامر جمال، عبداللہ شفیق، حسیب اللہ (وکٹ کیپر) کامران غلام، مہران ممتاز، میر حمزہ، محمد علی، محمد ہریرہ، محمد رضوان (وکٹ کیپر) نعمان علی، صائم ایوب، ساجد خان، سلمان علی آغا اور زاہد محمود۔عاقب جاوید مینز نیشنل سلیکشن کمیٹی کے رکن کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف آئندہ ٹیسٹ کے لیے ٹیم کا انتخاب سلیکٹرز کے لیے ایک مشکل کام رہا ہے،ہمیں کھلاڑیوں کی موجودہ شکل، سیریز میں واپسی کی عجلت اور پاکستان کے 2024ـ25 کے بین الاقوامی شیڈول پر غور کرنا تھا۔

ان عوامل کو ذہن میں رکھتے ہوئے اور پاکستان کرکٹ کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کے بہترین مفاد میں ہم نے بابر اعظم، نسیم شاہ، سرفراز احمد اور شاہین شاہ آفریدی کو آرام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ سے اس وقفے سے ان کھلاڑیوں کو ان کی فٹنس، اعتماد اور سکون بحال کرنے میں مدد ملے گی، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ مستقبل کے چیلنجز کے لیے بہترین شکل میں واپس آئیں گے۔ وہ پاکستان کرکٹ میں اپنا کردار ادا کے لیے بہت کچھ کے ساتھ ہماری بہترین صلاحیتوں میں سے ہیں۔

ہم اس عرصے کے دوران ان کی حمایت کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں تاکہ وہ مزید مضبوط ہو کر واپس آ سکیں، ہم حسیب اللہ، مہران ممتاز، اور کامران غلام جیسے ان کیپڈ کھلاڑیوں کو محمد علی، نعمان علی، ساجد خان اور زاہد محمود کے ساتھ مواقع فراہم کر رہے ہیں، اب ان کے پاس انگلینڈ کی مضبوط ٹیم کے خلاف اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا موقع ہے،ہمیں یقین ہے کہ وہ اس موقع پر پہنچیں گے اور بقیہ دو ٹیسٹ میچوں میں اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔دریں اثنا، حسیب اللہ اور مہران ممتاز، جو اے سی سی ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ کے لیے پاکستان شاہینز کے اسکواڈ کا حصہ تھے ان کی جگہ معاذ صداقت اور روحیل نذیر کو شامل کیا گیا ہے۔ ٹورنامنٹ 18 اکتوبر سے اومان میں کھیلا جائے گا۔



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…