کنگسٹن (این این آئی) ٹی20 ورلڈکپ 2024 کے سپر ایٹ مرحلے کے انتہائی اہم میچ میں افغانستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد بنگلہ دیش کو ڈک ورتھ لوئس سسٹم (ڈی ایل ایس)کے تحت 8 رنز سے شکست دے کر تاریخ میں پہلی بار ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرلی، آسٹریلیا ورلڈکپ سے باہر ہوگیا۔ٹی 20 ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل (آج )بدھ 26 جون کو جنوبی افریقہ اور افغانستان کے درمیان کھیلا جائیگا، دوسرا سیمی فائنل 27 جون کو دفاعی چیمپئن انگلینڈ اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا۔
ٹی20 ورلڈکپ کے سپر ایٹ مرحلے کا آخری میچ کنگسٹن میں افغانستان اور بنگلہ دیش کی ٹیموں کے درمیان ہوا، جس میں افغانستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹ کے نقصان پر 115 رنز بنائے۔بارش سے متاثرہ میچ میں بنگلہ دیش کو ڈک ورتھ لوئس سسٹم کے تحت 19 اوورز میں 114 رنز کا ہدف ملا، بنگلہ دیش کو سیمی فائنل میں کوالیفائی کرنے کیلئے مطلوبہ ہدف 12.1 اوورز میں حاصل کرنا تھا، لیکن بنگال ٹائیگر 105 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔افغانستان کی جیت کے ساتھ ہی 2021 کی ٹی20 ورلڈچیمپئن آسٹریلیا کا سفر ورلڈکپ میں ختم ہوگیا، جو سپر ایٹ مرحلے میں صرف بنگلہ دیش کو شکست دینے میں کامیاب رہی تھی، آسٹریلیا کو افغانستان اور بھارت کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔افغان کپتان راشد خان نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زدران نے ایک بار پھر ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کیا، انہوں نے 59 رنز کی اوپننگ شراکت قائم کی، گرباز 43 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے۔ابراہیم 18، عظمت اللہ عمرزائی 10، گلبدین نائب 4، محمد نبی ایک رنز بناکر آئوٹ ہوئے، راشد خان 19 اور کریم جنت 7 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے۔بنگلہ دیش کی جانب سے رشاد حسین نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔
ہدف کے تعاقب میں بنگال ٹائیگر کی ابتدائی وکٹیں جلد گرگئیں تاہم اوپنر لٹن داس آخر تک وکٹ پر ڈٹے رہے لیکن وہ اپنی ٹیم کو جیت سے ہمکنار نہ کرواسکے، لٹن 54 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے۔تنزید حسین صفر، نجم الحسین شنٹو 5، شکیب الحسن صفر، سومیا سرکار 10، توحید 14، محمد اللہ 6، رشاد حسین صفر پر آئوٹ ہوئے۔افغانستان کی جانب سے نوین الحق اور راشد خان نے 4،4 وکٹیں حاصل کیں، نوین الحق کو شاندار بائولنگ کروانے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارت نے آسٹریلیا کو 24 رنز سے شکست دے کر سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی، اس سے قبل انگلینڈ اور جنوبی افریقہ پہلے ہی سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرچکے ہیں۔