ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شاہد آفریدی اور عمران ریاض آمنے سامنے آگئے

datetime 23  مارچ‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کے معروف صحافی، اینکر اور یوٹیوبر عمران ریاض خان اور سابق کپتان شاہد آفریدی کی لفظی جنگ میں نیا موڑ آگیا ہے، شاہد آفریدی نے عمران ریاض کی پوسٹ کا جواب دے دیا ہے۔گزشتہ روز عمران ریاض خان نے شاہد آفریدی پر طویل پوسٹ کرکے اس لفظی تکرار کا آغاز کیا۔اپنی پوسٹ میں عمران ریاض خان نے کہا تھا کہ ’شاہد آفریدی کو قوم نے سر آنکھوں پر بٹھایا مگر انہوں نے ملک لوٹنے والوں سے لے کر مینڈیٹ چوری کرنے والوں تک کو مبارکبادیں دیں۔

لوگوں نے برادشت کیا مگر جب اپنی مقبولیت کی دھن میں مگن شاہد خان آفریدی نے پاکستان کے سب سے بڑے عوامی لیڈر پر کھل کر تنقید کرنا شروع کی تو لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا۔ ’عمران ریاض نے مزید لکھا کہ ’پاکستان میں شاہد آفریدی کی طرح ان سے کم تر اور ان سے بہتر بہت سے سٹارز موجود ہیں۔ جو آج بھی مختلف انداز میں خود کو عوام سے جوڑے ہوئے ہیں۔ ان سب کی بھی اپنی اپنی سیاسی سوچ ہے مگر ان میں سے کسی نے بھی عوام کی دل آزاری نہیں کی۔ مگر شاہد آفریدی کی نظریں شائد کسی اور ٹارگٹ پر مرکوز ہیں۔‘انہوں نے لکھا کہ ’عہدوں کے حصول کے لیے عزت داؤ پر لگانا ایک ہیرو کو زیب نہیں دیتا۔ اگر بولنا ہی تھا تو شاہد آفریدی کو ظلم اور جبر کے خلاف بولنا چاہئے تھا تاکہ جن لوگوں نے اسے پیار دیا ان کی محبتوں کا حق ادا ہوتا، مگر لالہ نے ہمیشہ غلط شارٹ کھیل کر خود کو آؤٹ کروانے کی روایت برقرار رکھی۔

‘عمران ریاض کی اس پوسٹ پر شاہد آفریدی نے جواب دیا کہ ’لائک ریٹویٹ، ویوز وغیرہ کے چکر میں سچ اور جھوٹ میں فرق کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے، ایک صحافی اور ٹرول میں یہ ہی فرق ہوتا ہے کہ صحافی تحقیق کرتا ہے، بہتان تراشی تو سب سے آسان کام ہے، آج بھی اپنی بات پر قائم ہوں کہ عمران بھائی میرے رول ماڈل تھے جنہیں دیکھ کر میں نے کرکٹ شروع کی ورنہ میں کرکٹر نہ ہوتا۔ جھوٹ اور پراپگینڈے کی وجہ سے نہ میرا مؤقف بدلے گا اور نہ ہی اس سے تحریک انصاف یا عمران خان کی کوئی خدمت ہو گی۔

‘شاہد آفریدی کے اس ایکس پیغام پر جوابی وار کرتے ہوئے عمران ریاض خان نے کہا کہ محترم شاہد آفریدی صاحب آپ کی مجبوری دیکھتے ہوئے آپ پر ترس آرہا ہے۔ کاش آپ میں ظلم کے خلاف بولنے اور سچ کا سامنا کرنے کی جرات ہوتی۔عمران ریاض نے یہ بھی کہا کہ کاش آپ چھوٹے موٹے دنیاوی فائدوں کے حصول کی بجائے اپنے اس مقام پر اکتفا کرتے جو اللہ تعالیٰ نے آپکو عوام کی نظروں میں عطا کیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’میں آج بھی مایوس نہیں ہوں امید ہے آپ ایک دن ضرور سمجھ جائیں گے۔‘



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…