لاہور(این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ اعلان نے اعلان کیا ہے کہ انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے16 سال بعد پہلی مرتبہ دورہ پاکستان کی تصدیق کردی ہے،انگلینڈ کرکٹ ٹیم پاکستان میں 2 ٹی ٹونٹی میچز کھیلے گی۔ یہ میچز 14 اور 15 اکتوبر کوکراچی میں کھیلے جائیں گے،انگلینڈ کرکٹ ٹیم 12 اکتوبر کو کراچی پہنچے گی،دورے کے اختتام پر دونوں ٹیمیں آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی کرکٹ ورلڈکپ
میں شرکت کیلیے16 اکتوبر کو اکٹھے بھارت روانہ ہوجائیں گی۔انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈنیمنگل کی شامدورہ پاکستان کی تصدیق کردی تھی،پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ ہفتے انگلینڈ کو جنوری 2021 میں مختصر دورانیے کے لیے دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی۔جنوری میں اپنے اسٹار کھلاڑیوں کی مصروفیات کے باعث انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے اس دعوت نامہ کے جواب میں آئندہ سال آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ سے قبل اکتوبر میں دورہ کی تجویز پیش کی،جسے پی سی بی نے قبول کرلیا۔انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے اس سے قبل آخری مرتبہ سال 2005 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔مہمان ٹیم نے یہاں 3 ٹیسٹ اور 5 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے تھے۔اس کے بعد پاکستان نے سال 2012 اور 2015 میں متحدہ عرب امارات کے میدانوں پر انگلینڈ کی میزبانی کی تھی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ انگلینڈ نیآئندہ سال اکتوبر میں دورہ پاکستان کی تصدیق کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا 16 سال بعد پہلا دورہ پاکستان ہوگا،جو سیزن 23-2022 میں دونوں ممالک کے مابین وائیٹ اور ریڈ بال کرکٹ سیریز کے انعقاد میں بھی معاون ثابت ہوگا۔چیف ایگزیکٹو پی سی بی کے مطابق پاکستان نیوزی لینڈ کے خلاف اپنی ہوم سیریز کے بعد انگلینڈ کے مکمل اسکواڈ کی میزبانی کریگا اس دوران ہمآسٹریلیا کی میزبانی کے بھی منتظر ہوں گے،جو کہ
سیزن 22-2021 کے فیوچر ٹور پروگرام کا حصہ ہے، پھر انگلینڈ کرکٹ ٹیم سیزن 23-2022 میں ایک بار پھر ریڈ اور وائیٹ بال کرکٹ کھیلنے پاکستان کا دورہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2021 میں ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے پاکستان آمد پر انگلینڈ کے کھلاڑییہاں ہماری جانب سے اٹھائے گئے عالمی معیار کے اقدامات کا جائزہ لے سکیں گے جوانہیں سال 23-2022 میں ایک
مرتبہ پھر دورہ پاکستان کے لیے آنے اور ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ میں اپنی دلچسپی ظاہر کرنیمیں معاونت کرے گا۔انہوں نے کہا کہ 14 اور 15 اکتوبر 2021 کو ٹی ٹونٹی میچز کے لیے انگلینڈ کرکٹ ٹیمکی پاکستان آمد دراصل یہاں اور دنیا بھر میں موجود کرکٹفینز کے لیے ایک پرجوش لمحہ ہوگا، عوام نے پاکستان میں کرکٹ کی واپسی کے لییبہت انتظار کیا ہے، اب سال 2021 میں جنوبی
افریقہ، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کرکٹ ٹیموں کے دورہ پاکستان سے آئندہ سال پا کستان میں بلا تعطلانٹر نیشنلکرکٹ کھیلی جا ئے گی۔? انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں ان سے مختلف بورڈز اورانٹرنیشنل کھلاڑیوں کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے ساتھ ساتھ ان کییقین اور اعتماد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کیجانب
سے اس دورے کی تصدیق ہمارے اس موقف کی تائید کرتی ہے کہ پاکستان کھیلوں کے لیے ایک محفوظ ملک ہے اور یہ دورہ اس امر کی بھی تصدیق کرتا ہے کہ ہمارے ای سی بی کے ساتھ اچھے تعلقات قائم ہیں۔سی ایم جی، برٹش ہائی کمشنر آف پاکستان ڈاکٹر کرسٹن ٹرنر نے کہاکہ وہ انگلینڈکرکٹ ٹیم کا آئندہ سال اکتوبر میں دورہ پاکستان کا اعلان کرتیہوئے خوشی محسوس کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2005 کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہوگا کہ انگلینڈ کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پی سی بی کے ساتھ ہمارے تعلقات مضبوط اور اچھے اور انہی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم وہاں کے فینز کے لیے ان کے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی محفوظ واپسی میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔چیف ایگزیکٹو ای سی بی نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح ہمارے لیے اپنے کھلاڑیوں
اور آفیشلز کی حفاظت سب سے عزیز ہے، لہٰذا ہم پی سی بی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور دونوں بورڈز مل کر سیکورٹی اور کوویڈ 19 کے پروٹوکولز کو پیش نظر رکھتے ہوئے مجوزہ پلانز ترتیب دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف یہ دو میچوں کی سیریز انگلینڈ کو آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2021 کی تیاریوں میں مدد کرے گی۔برٹش ہائی کمشنر آف پاکستان
ڈاکٹر کرسٹن ٹرنر کاکہنا ہے کہ وہ جب سے پاکستان آئے ہیں انہوں نے پاکستان میں انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے استقبال کو اپنا ہدف بنایا ہوا تھا، اب 16 سال کا انتظار ختم ہوا اور انہیں خوشی ہے کہ 2021 میں انگلینڈ کی ٹیمیہاں پاکستان آکر کرکٹ کھیلے گی۔انہوں نے کہا کہ آج منظر عام پر آنے والی اس خبر
کے پیچھے بہت سخت محنت شامل ہے اور وہ اس موقع پر ان تمام افراد کے شکرگزار ہیں جو اس عمل میں شامل تھے۔ برٹش ہائی کمشنر نے کہا کہ بین الاقوامی کرکٹ پاکستان میں اسٹیڈیم کو دوبارہ سے آباد ہوتا دیکھنا چاہتی ہے اور یہ ٹور اس لحاظ سے اہم ثابت ہوگا۔یوکے پاکستان دوستی زندہ باد۔