لندن(آن لائن)ورلڈ کپ فائنل سنسنی خیز مقابلے کے بعد دو مرتبہ ٹائی ہونے پر انگلینڈ کو متنازع قانون کی روشنی میں چیمپیئن قرار دے دیا گیا لیکن انگلینڈ کے کپتان اوئن مورگن نے خود اس قانون پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے غیرمنصفانہ قرار دے دیا ہے۔انگلینڈ کے کپتان اوئن مورگن بھی مقابلہ ٹائی ہونے کے باوجود اپنی ٹیم کو چیمپیئن قرار دیے جانے کے فیصلے سے مطمئن نہیں
اور انہوں نے اسے غیرمنصفانہ قرار دیا ہے۔مورگن نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جب دونوں ٹیموں میں اتنا معمولی فرق ہو تو میرے خیال میں اس طرح سے فیصلہ کرنا منصفانہ نہیں، ہم میچ کے کسی بھی لمحے کے بارے میں یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس کے نتیجے میں میچ کا فیصلہ ہوا، یہ ایک انتہائی متوازن میچ تھا۔انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ اس طرح خود کو ہاری ہوئی ٹیم ماننا مشکل ہوتا ہے۔میچ کے دوران ایک فیصلہ کن موڑ اس وقت آیا تھا جب کو آخری اوور میں فتح کے لیے 15 رنز درکار تھے۔اسٹوکس میچ کے آخری اوور کی ابتدائی دو گیندوں پر کوئی رن نہ بنا سکے لیکن تیسری گیند پر انہوں نے چھکا لگا کر گیند کو باؤنڈری کے پار پھینک دیا۔اگلی گیند پر بین اسٹوکس نے شاٹ کھیل کر دو رنز بنائے لیکن فیلڈر کی تھرو پر گیند ان سے لگ کر باؤنڈری کے پار چلی گئی اور یوں انگلینڈ کو جیت کے لیے 2 گیندوں پر تین رنز چاہیے تھے البتہ اسٹوکس صرف دو رنز ہی بنا سکے۔ ورلڈ کپ فائنل میں دو مرتبہ ٹائی ہونے پر انگلینڈ کو متنازع قانون کی روشنی میں چیمپیئن قرار دے دیا گیا لیکن انگلینڈ کے کپتان اوئن مورگن نے خود اس قانون پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے غیرمنصفانہ قرار دے دیا ہے۔انگلینڈ کے کپتان اوئن مورگن بھی مقابلہ ٹائی ہونے کے باوجود اپنی ٹیم کو چیمپیئن قرار دیے جانے کے فیصلے سے مطمئن نہیں اور انہوں نے اسے غیرمنصفانہ قرار دیا ہے۔مورگن نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جب دونوں ٹیموں میں اتنا معمولی فرق ہو تو میرے خیال میں اس طرح سے فیصلہ کرنا منصفانہ نہیں