منگل‬‮ ، 11 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان ٹیم کی ساخت میں مکمل طور پر تبدیلی کا وقت آگیا،اگر باقی تمام میچز جیت بھی جائیں تو کیا ہوگا؟ رمیز راجہ نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 18  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن( آن لائن)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ نے بھارت کے خلاف قومی ٹیم کی پرفارمنس کے بعد کہا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ کے ساخت میں مکمل طور پر تبدیلی کا وقت آگیا ہے۔ قومی ٹیم کی پرفارمنس پر تنقید کرتے ہوئے رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ‘جیسا کہ پاکستان کے لیے ورلڈکپ اب تقریبا ختم ہوچکا ہے کیونکہ اس کا رن ریٹ صرف افغانستان سے بہتر جبکہ دیگر تمام ٹیموں کے مقابلے میں کم ہے۔’انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان اپنے تمام میچز جیت بھی جائے

تب بھی اس کا سیمی فائنل میں پہنچنا تقریبا ناممکن ہے۔رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ہر شکست کے بعد جائزہ لیا جاتا ہے، تاہم ہر شکست کے بعد تبدیلی ضروری ہے اسی لیے میرا خیال ہے کہ اب پاکستان کرکٹ کی ازسرنو تعمیر کا وقت آگیا۔ورلڈکپ 1992 جیتنے والی پاکستانی ٹیم کے رکن کا کہنا تھا کہ بھارت سے شکست کے بعد آپ کا ورلڈکپ تقریبا ختم ہوچکا ہے، اگر مزید کسی میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تو آپ کے شائقین ناراض ہوجائیں گے۔انہوں نے اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے نظام، کپتانی اور مہارت پر سوالیہ نشان لگ جائے گا، جب آپ اپنی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھتے تو مایوسی مزید بڑھ جاتی ہے۔رمیز راجہ نے پاکستان کی ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کی شمولیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ‘یہ بہت پہلے کر لینا چاہیے تھا، کیونکہ میرا ماننا ہے کہ آپ اسکواڈ میں دو 38 سالہ کھلاڑیوں کے ساتھ ورلڈکپ نہیں جیت سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی کرکٹرز کی مہارت گزشتہ 2 برسوں کے دوران مزید خراب ہوگئی۔سابق کپتان نے کہا کہ یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ پاکستان کا ‘ناقابل پیش گو’ کا ٹیگ ہٹ جائے گا، لیکن اب تو یہ ٹیگ بہت واضح ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ورلڈکپ میں انگلینڈ کے خلاف فتح غیرمعمولی تھی، حقیقت تو یہ ہے کہ پاکستان کو ورلڈکپ کے ہر میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ایک ٹیم کو ورلڈکپ کی تیاری کرنے اور مسابقتی ٹیم بننے کے لیے 5 سال لگتے ہیں، لیکن پاکستانی ٹیم اتنے عرصے میں اپنی مہارت ہی بہتر کرنے میں ناکام رہی۔



کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…