لاہور(آن لائن)ورلڈکپ میں مسلسل شکستوں اور ایونٹ سے ممکنہ اخراج کے خطرے کے پیش نظر پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا امکان ہے۔عالمی کپ میں پاکستانی ٹیم کی شکستوں کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا اور آسٹریلیا کے بعد بھارت نے پاکستانی ٹیم کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 89رنز سے شکست دی۔
پاکستانی ٹیم نے اب تک ایونٹ میں پانچ میچ کھیلے جہاں اسے تین میچوں میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا، انگلینڈ کے خلاف میچ میں کامیابی حاصل کی اور سری لنکا کے خلاف میچ بارش کی نذر ہو گیا۔ایونٹ میں تین شکستوں کے بعد پاکستان کے عالمی کپ سے اخراج کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے اور ایونٹ میں جگہ برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کو اپنے تمام چار میچوں میں فتح حاصل کرنا ہوگی۔ذرائع کے مطابق ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹیم اور اس کی منیجمنٹ میں تبدیلی پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے اور ٹیم منیجمنٹ میں یقینی طور پر تبدیلی کا امکان ہے۔ٹیم منیجمنٹ میں موجود کوچز مکی آرتھر، اظہر محمود اور گرانٹ فلاور کے معاہدے ورلڈ کپ کے بعد ختم ہو رہے ہیں جس میں توسیع کا امکان بہت کم نظر آ رہا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ چیف سلیکٹر انضمام الحق اور سلیکشن کمیٹی کی مدت ملازمت بھی ورلڈ کپ کے ساتھ ختم ہو رہی ہے، ذرائع نے بتایا کہ انہیں بھی ٹیم کے انتخاب کی ذمے داریاں نہ دیے جانے کا امکان ہے۔دوسری جانب قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو بھی اپنی جگہ خطرے میں نظر آ رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ٹیم سینئر کھلاڑیوں کے سامنے کہا ہے کہ اگر ان کی چھٹی ہوئی تو پھر سب کی ہوگی۔ذرائع کے مطابق ٹیم ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نہ پہنچی تو کپتان سرفراز کو بھی فارغ کیے جانے کا قوی امکان ہے۔