لاہور(این این آئی)سابق قومی کپتان وقار یونس نے کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم سخت محنت کرے تو ورلڈ کپ 1992 کی تاریخ دوبارہ دہراسکتی ہے۔ ایک انٹرویومیں وقار یونس نے کہا کہ فٹنس مسائل کی وجہ سے مجھے آسٹریلیا سے وطن واپس آنا پڑا جس کی وجہ سے 1992 کے
ورلڈ کپ کے دوران ایکشن میں دکھائی نہیں دے سکا تھا تاہم مجھے اچھی طرح یاد ہے جب ورلڈ کپ کی ٹرافی پاکستان آئی تو پورا ملک سڑکوں پرآ گیا تھا اور ہر طرف خوشی کا سماں تھا، گرین شرٹس اس دفعہ بھی یہ خوشیاں لوٹاسکتے ہیں لیکن اس کیلئے کھلاڑیوں کو زیادہ محنت کرنا ہو گی۔ وقار یونس نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کا مثبت پہلو یہ ہے کہ ٹیم نے اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرنا شروع کردیا ہے۔بیٹسمینوں کی عمدہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے یہ وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ سرفراز الیون 300 سے زیادہ رنزکرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔بابراعظم، حارث سہیل، فخر زمان اور امام الحق کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے سابق کپتان نے کہا کہ ٹاپ فور بیٹسمین بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے ہائی اسکورکررہے ہیں تاہم پاکستانی ٹیم کے لیے سب سے بڑا مسئلہ خراب فیلڈنگ ہے۔ ایک سوال پر وقار یونس نے کہا کہ وہاب ریاض اور محمد عامر کے آنے سے پاکستان ٹیم کا بولنگ کا شعبہ خاصا مضبوط ہوا ہے۔انہوںنے کہاکہ شاہین آفریدی اور محمد حسنین باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور وہ دونوں کو ورلڈ کپ میں کھیلتے ہوئے دیکھنے کے لیے بیتاب ہیں۔