لاہور(این این آئی) ماضی کے عظیم کرکٹر یونس خان کے بعد پاکستان کی تاریخ کے سب سے کامیاب ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے بھی جونیئر ٹیم کی کوچنگ سے انکار کردیا۔ذرائع کے مطابق مصباح الحق نے نجی مصروفیات کی وجہ سے بورڈ کی پر کشش پیشکش کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے وہ پہلے سے طے شدہ اپنی نجی اور گھریلو مصروفیات کے باعث بورڈ کے ساتھ کام نہیں کرسکتے ہیں۔
مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اگلے تین سال کے لیے ان کی مصروفیات طے ہیں، اس لیے وہ پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ نہیں بن سکتے۔اس سے قبل سابق کپتان یونس خان نے مالی معاملات طے نہ ہونے کے باعث پی سی بی کی پیشکش کو رد کردیا تھا۔ پی سی بی اگلے تین سال کے لیے دور جدید کے ایسے سابق کھلاڑی کو پاکستان انڈر19کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ بنانا چاہتا ہے جو بچوں کے لیے رول ماڈل ہو اور کرکٹ کے حلقوں میں قابل احترام ہو۔یونس خان اور مصباح الحق کو جونیئر ٹیم دے کر پاکستان کرکٹ بورڈ طویل منصوبہ بندی کررہا تھا لیکن بدقسمتی سے بورڈ دونوں کے ساتھ دو مختلف وجوہ کی بنا پر معاہدہ کرنے میں ناکام رہا۔پی سی بی نے چند دن پہلے باسط علی کی سربراہی میں جونیئر سلیکشن کمیٹی کو فارغ کردیا تھا، ابھی تک نئی سلیکشن کمیٹی کا تقرر بھی نہیں کیا گیا ہے۔دو سابق کپتانوں سے انکار کے بعد اب بورڈ نے کسی اور کھلاڑی کو ٹارگٹ کرنا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی بڑے کھلاڑی جونیئر ٹیم کی کوچنگ کے بجائے سینئر ٹیم لینے میں دلچسپی رکھتے ہیں، جس کے باعث بورڈ کو مشکل پیش آرہی ہے۔مصباح الحق آج بھی ایکٹیو کرکٹ کھیلتے ہیں اور ان دنوں وہ کراچی میں رمضان کرکٹ کھیل رہے ہیں جب کہ پاکستان سپر لیگ میں اسلام آباد یونائیٹیڈ نے مصباح الحق کو کوچ بنانے کی کوشش کی تو انہوں انکار کردیا تھا۔یونس خان کے حوالے سے پی سی بی کے ایم ڈی وسیم خان کا کہنا تھا کہ یونس خان کے ساتھ معاملات ختم ہونا افسوس ناک ہے، وہ اچھے انسان اور قابل کرکٹر تھے، ان کی خدمات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں لیکن اب دوسرے آپشن پر غور کررہے ہیں۔وسیم خان نے کہا کہ ہمیں جونیئر کھلاڑیوں کے لئے رول ماڈل کی ضرورت ہے جو کرکٹ کے ساتھ ساتھ انہیں اچھا انسان بھی بنا سکے۔