اسلام آباد (این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ افغانستان میں امن افغانستان کے اپنے لوگوں کے ذریعے ہی آسکتا ہے،پاکستان اور افغانستان کے درمیان ٹریک ٹو ضروری ہے،کابل پشاور موٹروے اور ٹائی پی گیس پائپ لائن سے افغانستان سے روابط میں اضافہ ہوگا،افغانستان پاکستان کو اپنے مشترکہ مفادات کا بخوبی اندازہ ہے، ہمارا مستقبل میں آگے بڑھنا ایک دوسرے کے ساتھ جڑا ہے،
پاکستان اور افغانستان کو کرپشن نے نقصان پہنچایا اور ہمیں کرپشن کے خلاف لڑنا ہوگا،پاکستان اور افغانستان کی ٹیموں کے درمیان کرکٹ کی سیریز بھی دیکھنا چاہتا ہوں۔منگل کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک افغان ٹریک ٹو ڈائیلاگ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ٹریک ٹو ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان پاکستان کے لئے کافی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان سے اچھے تعلقات ہماری ترجیح ہے۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان پاکستان ایکشن پلان فار پیس کو لاگو کرنا ہوگا تاکہ اعتماد سازی میں مدد مل سکے۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان میں امن افغانستان کے اپنے لوگوں کے ذریعے ہی آسکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان افغانستان میں امن کے لئے امن عمل میں امریکا کی تمام تر معاونت کر رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ انٹرا افغان ڈائلاگ کے ذریعے ہی معاملات ٹھیک کئے جاسکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ٹریک ٹو ڈائیلاگ ایک اہم فورم ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ افغانستان پاکستان کیلئے اہم ملک ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اس کا تاریخی پس منظر اور جغرافیہ اہمیت کا حامل ہے۔ انہوںنے کہاکہ میرا پہلا دورہ کابل کا تھا۔ انہوںنے کہاکہ پچھلے آٹھ ماہ میں دو دورے کئے ۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان کے مسئلہ کا حل سیاسی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان نے طالبان اور امریکہ کے براہ راست مذاکرات کی حمایت کی۔ انہوںنے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں دوحہ اور قطر کے مذاکرات کے اچھے نتائج نکلیں گے۔ انہوںنے کہاکہ افغان عوام کا حق ہے وہ جو بھی فیصلہ کریں۔
انہوںنے کہاکہ بدقسمتی اس ماہ دوحہ میں ہونے والے مذاکرات ملتوی ہو گئے ۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان ایشیا کا دل ہے ۔ انہوںنے کہاکہ علاقائی تعلق کی وجہ سے افغانستان خاص اہمیت کا حامل ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں تین ملین افغان مہاجرین ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم افغانستان کے سب سے بڑے اقتصادی شراکت دار ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ کابل پشاور موٹروے اور ٹائی پی گیس پائپ لائن سے افغانستان سے روابط میں اضافہ ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ ہم افغانستان میں اربوں کی مالیت کے منصوبوں پر کام کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ محمد علی جناح اسپتال اس کی اہم کڑی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ پچاس ہزار افغان طلباء پاکستان کے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ افغانستان میں پشتونوں کے علاوہ بھی لوگ بستے ہیں
اور ضروری ہے کہ سب ساتھ بیٹھیں۔ انہوںنے کہاکہ اس بات سے بالا نظر کہ کوئی کچھ بھی کہے، افغانستان پاکستان کو اپنے مشترکہ مفادات کا بخوبی اندازہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا مستقبل میں آگے بڑھنا ایک دوسرے کے ساتھ جڑا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم نے آج اس بات کا فیصلہ کرنا ہے کہ ہم کیسا مستقبل چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جب افغانستان میں جنگ ہوئی تو پاکستان نے کھلے ہاتھوں سے افغان بھائیوں کو اپنایا۔
انہوںنے کہاکہ پھر وقت بدلا اور ایک دوسرے پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع ہوا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ کونسا افغان لیڈر ہے جس نے پاکستان میں اپنا گزر بسر نہ کیا ہو۔ انہوںنے کہاکہ وقت آ گیا ہے کہ ہم سب ساتھ بیٹھیں۔انہوںنے کہاکہ میں پاکستان اور افغانستان کی ٹیموں کے درمیان کرکٹ کی سیریز بھی دیکھنا چاہتا ہوں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ میں شمال سے جنوب تک توانائی کے وسائل دیکھنا چاہتا ہوں
جس سے پاکستان اور افغانستان دونوں فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوںنے کہاکہ علاقائی کونیکٹیویٹی دیکھنا چاہتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں اکٹھے تجارت کرنی ہے،اکٹھے پل اور سڑکیں بنانی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم بدعنوانی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کر نی ہے۔ انہوںنے کہاکہ میں چین کے دورے سے واپس آیا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ میں چاہتا ہوں اگلے بی آر ایف میں میرے افغان ہم منصب ساتھ بیٹھے ہوں اور اس خواب اور روشن مستقبل کا حصہ بنیں۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری میں افغانستان کی حیثیت مسلمہ ہے، دونوں ممالک کا ایک دوسرے پر انحصار اور تجارتی مفادات ہیں۔