لاہور(این این آئی)13ویں ایشین گیمز کے انعقاد میں آٹھ ماہ باقی رہ گئے، وزارت بین الصوبائی رابطہ اور پاکستان سپورٹس بورڈ سیف گیمز کے تربیتی کیمپس لگانے کیلئے کوئی فیصلہ نہ کر سکے، معاملے کی سنگینی پر پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کوخط لکھ کر واضح کر دیا کہ اگر حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیف گیمز کیلئے تربیتی کیمپس
فوری نہ لگائے تو ایونٹ میں شرمناک نتائج آ سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن (پی او اے) کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سید عارف حسن کی جانب سے وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ اور پاکستان سپورٹس بورڈ کی صدر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو لکھے گئے خط میں سیف گیمز کی کارکردگی اور میڈلز کی پرفارمنس رپورٹ بھی ساتھ بھجوائی گئی ہیں اور موقف اختیار کیا گیاہے کہ سپورٹس فیڈریشنز پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے سالانہ گرانٹس نہ ملنے کے باعث پہلے ہی مایوسی کا شکار ہیں جبکہ سیف گیمز کیلئے صرف آٹھ ماہ باقی رہ گئے لیکن گیمز کی تیاریوں کیلئے تربیتی کیمپس نہ شروع کئے جا سکے ہیں، خط میں پی او اے کی جانب سے موقف اختیار کیا گیاکہ حکومت سیف گیمز سے متعلق سنجیدگی سے فیصلے کرے، تربیتی کیمپس نہ لگائے گئے تو سیف گیمز میں میڈلز کیسے جیتے گے، ٹرئینگ کیمپس نہ لگنے کے سبب پاکستانی اتھلیٹس سیف گیمز میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا ئی جبکہ سیف گیمز کے حوالے سے ہنگامی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو گیمز کے نتائج شرمناک ہو سکتے ہیں کیونکہ جب بھی حکومت کی جانب سے بہتر سہولیات فراہم کی گئی پاکستان نے سیف گیمز میں بہتر کارکردگی دکھائی ۔ خط میں کہا گیا کہ بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال کی سیف گیمز کیلئے بھر پور تیاریاں جاری ہیں لیکن سیف گیمز کیلئے پاکستانی دستے کی شرکت اور فنڈز کی فراہمی پر بھی حکومت کوئی فیصلہ نہ کر سکی ۔ واضح رہے کہ ساوتھ ایشین گیمز رواں سال دسمبر میں نیپال میں منعقد ہونی ہے۔