کراچی (اے این این ) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی)کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ میچوں کا کامیاب انعقاد پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کی جانب درست قدم ہے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈیو رچرڈسن کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ڈو مور کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ ایک وقت تھا۔
جب پاکستان دنیا کا خطرناک ملک تھا اور کھلاڑی یہاں آنے سے گھبراتے تھے لیکن اب غیر ملکی کھلاڑیوں کا بڑی تعداد میں آنا اس جانب اشارہ ہے کہ پاکستان میں جلد انٹرنیشنل کرکٹ واپس آسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2019میں پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی واپسی آئی سی سی کی ترجیحات میں شامل ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے اقدامات درست سمت میں ہیں جب کہ سیکیورٹی فورسز کے اقدامات اور کوششوں سے پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی واپسی کی راہ ہموار ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سکیورٹی اقدامات سے تاثر کو بہتر کرنے کیلئے کام کیا ہے اور سکیورٹی ایڈوائزرز نے غیر ملکی کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ کیا، پاکستانی کوششیں پوری دنیا کیلئے مثال ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی ٹیم نے بھی ایک سال میں بہترین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا اور پاکستان ایک مثال ہے کہ کرکٹ ملکوں کو کس طرح قریب لاسکتی ہے۔ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا تھا کہ میں نے چیف ایگزیکٹیو کی حیثیت سے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کیلئے جو کام کیا ہے، امید ہے کہ بھارت سے آنے والے نئے چیف ایگزیکٹیو بھی غیر جانب دار رہیں گے۔آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو کے مطابق کرائسٹ چرچ سانحے کے باوجود انگلینڈ میں ورلڈ کپ کیلئے سکیورٹی انتظامات موجود ہیں۔
لیکن اگر ضرورت محسوس کی گئی اور خطرہ محسوس کیا گیا تو ایک درجہ سکیورٹی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے، کھلاڑیوں کے ساتھ میڈیا اور تماشائیوں کی حفاظت بھی ہماری ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے رکن ملک ہونے کی حیثیت سے ورلڈ کپ کھیلنے کا معاہدہ کررکھا ہے اور بھارت، پاکستان سے کھیلنے سے انکار نہیں کرسکتا، اگر اس نے ایسا کیا تو اسے پوائنٹ سے محروم ہونا پڑے گا، اس وقت تک تمام ٹیمیں ورلڈکپ میں شرکت پر متفق ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی نے بھارتی ٹیم کو فوجی کیپ پہننے کی اجازت چیرٹی کے لئے دی گئی تھی۔ یاد رہے کہ آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن نے بھی پاکستان سپرلیگ کا فائنل نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں دیکھا۔