دوبارہ پاکستان کا دورہ کرنے کا خواہشمند ہوں،سندیپ لمی چنے

15  مارچ‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں لاہور قلندرز سے کھیلنے والے سندیپ لمی چنے نے کہاہے کہ انہیں کراچی میں کرکٹ کھیل کر اچھا لگا اور دوبارہ پاکستان کا دورہ کرنے کے خواہشمند ہیں، یہاں آنے کیلئے بے چین رہیں گے۔پی ایس ایل کو دیے اپنے انٹرویو میں نیپال سے تعلق رکھنے والے لاہور قلندر کے کھلاڑی سندیپ لمی چنے نے کہا کہ مجھے کراچی کا دورہ کرکے بہت اچھا لگا۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک مرتبہ پھر پاکستان اذنا چاہتا ہوں جس کے لیے میں بے چین ہوں اور اب چاہے اس کے لیے میں پی ایس ایل میں ہی واپس آؤں یا پھر نیپال کی بین الاقوامی ٹیم کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کروں۔لمی چنے نے کہا کہ میں دوبارہ پاکستان آنے کیلئے زیادہ انتظار نہیں کرسکتا اور اسی وجہ سے خواہش ہے کہ جلد نیپال کی ٹیم کے ساتھ بھی پاکستان کا دورہ کروں، مجھے یقین ہے کہ پاکستان میں مزید کرکٹ آئے گی۔پاکستان میں کرکٹ شائقین سے متعلق بات کرتے ہوئے سندیپ لمی چنے نے کہا کہ یہاں شائقین کرکٹ کے لیے بہت جذباتی ہیں اور یہ مزید کرکٹ کے حق دار ہیں۔پی ایس ایل کے دوران انتظامات کو سندیپ نے بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یہاں کسی طرح کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور پاکستان کیلئے سب سے بڑی خبر یہ ہے کہ ہم نے کراچی میں پی ایس ایل کے میچز کھیلے۔لمی چنے نے اعتراف کیا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہے جبکہ جنوبی ایشیا کے بیٹسمین اسپن کو اچھا کھیلتے ہیں، انہیں باؤلنگ کرنے سے یہ چیلنج دگنا ہوجاتا ہے۔لاہور کی مسلسل شکستوں کے باوجود لمی چنے نے کہا کہ اس ٹیم میں صلاحیت موجود ہے اور یہ مستقبل میں بہتر پرفارمنس دے گی۔ان کا کہنا تھا کہ لاہور قلندرز کا کوچنگ اسٹاف اور انتظامیہ بہت معاون ہے لیکن بدقسمتی سے اس ٹیم کے لیے پی ایس ایل ایک مرتبہ پھر اچھا نہ رہا۔اپنی کرکٹ میں انٹری کے حوالے سے لمی چنے نے بتایا کہ نیپال کرکٹ ٹیم کے کوچ ان کی اکیڈمی آئے اور وہاں باؤلرز کو دیکھنا چاہتے تھے تاہم اسی دوران میں نے نیٹ میں باؤلنگ کی جس کی وجہ سے وہ بہت متاثر ہوئے۔لمی چنے نے نیپال کرکٹ ٹیم کے روشن مستقبل کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قومی ٹیم اس وقت بڑی سطح کی کرکٹ کی جانب گامزن ہے۔لیگ اسپنر کا کہنا تھا کہ میں ٹیم کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا خواہش مند ہوں۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…