کراچی(این این آئی)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمدنے کہا ہے کہ نسل پرستانہ جملے کے معاملے پر اپنوں نے مروایا،ایک لفظ پرپوراایشو بن گیا،اللہ نے چاہا تو واپسی ضرور ہو گی، کپتانی کاگرین سگنل پہلے بھی تھا،ان شا اللہ آگے بھی ہوگا۔اتوارکوپاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ساؤتھ اینڈ کلب قومی ویمن کرکٹ ٹیم سے ملاقات کی اور انہیں مشورے دیئے۔
بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے ویسٹ انڈیز ویمن کرکٹ ٹیم کا پاکستان آنا خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم نے آج بھی اچھا کھیل پیش کیا،دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں قسمت نے پاکستان ویمن ٹیم کا ساتھ نہیں دیا۔انہوں نے امید ظاہرکی کہ دیگر ٹیمیں بھی پاکستان آئیں گی۔قومی ٹیم کے کپتان نے کہاکہ وکٹ کے پیچھے بولتے رہنا میری عادت ہے اور میری فطرت تبدیل نہیں ہوگی۔ بولتے رہنے کامقصد ٹیم کاحوصلہ بڑھاناہے، میری غلطی کو ایشو بنانے کی کوشش کی گئی، اس معاملے میں اپنوں نے ہی مروایا جب کہ میں نے غلطی کی اسے تسلیم کیا اور جنوبی افریقن کرکٹر مطمئن ہوگیا تھامیں نے واضح کیا کہ ماں کی اہمیت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیلوکوائیوکوشک تھاکہ میں نے اسکی والدہ کوکچھ بولا، میں نے اسے ہمارے معاشرے میں ماں کی دعاکی اہمیت کوبتایا، وہ بھی سمجھ گیا۔انہوں نے کہاکہ آئی سی سی پرکوئی غصہ نہیں، اگرہوتا توان پرہوتا جنھوں نے چیزوں کواچھالا۔کوشش کروں گا کہ جو چیزیں ہوئیں، آگے نہ ہو۔سرفرازاحمد نے کہاکہ کسی کی بے جا تنقید پر غصہ نہیں ہوں، میں نے تلخیاں بھلا دیں دوسرے بھی معاف کردیں۔ میرے معاملے پرشروع میں جنوبی افریقہ میں کچھ ردعمل نہیں تھا۔۔سرفراز احمد نے کہا کہ قومی ٹیم کی قیادت کے لیے پر امید ہوں۔
مستقبل کے ایونٹس کے لیے بھرپور تیاری کریں گے، کھلاڑیوں کا مورال بلند ہے اور ٹیم اسپرٹ موجود ہے، عالمی کپ کے لیے مضبوط اسکواڈ تشکیل دیں دے گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محمد عامر خراب کارکردگی پر ٹیم سے باہر ہوا تھا لیکن اب اچھا کھیل رہا ہے۔قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ میری گراؤنڈ میں کارکردگی سب کے سامنے ہے، کوشش کروں گا کہ مزید بہتر کروں، انشا اللہ میرا کم بیک ہوگا جب کہ پاکستانی عوام کا شکرگزارہوں کہ اس نے ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی سپورٹ کی اور پی سی بی کی مدد کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے اپنی والدہ کے ردعمل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ میری والدہ کاردعمل تھااتنی سی بات پرمیرے بچے کواتنابرابھلا کہہ دیا۔