ملتان( آن لائن )پاکستان سپر لیگ کی چھٹی ٹیم کا نام ملتان سلطانز ہی برقرار رکھا گیا ہے مگر علی ترین کی صورت میں ملتان کی اس ٹیم کو نیا سلطان مل گیا ہے جو نا صرف خود جنوبی پنجاب کی پہچان ہے بلکہ اس خطے میں کرکٹ کے فروغ کیلئے علی ترین سے بہتر شخصیت کوئی اور نہیں ہے جنہوں نے گزشتہ برسوں میں جنوبی پنجاب کے نوجوانوں کو منظم کرکٹ کھیلنے کے بہت سے مواقع فراہم کیے ہیں۔علی خان ترین نے دنیا کی سب سے بڑی ایموچر کرکٹ لیگ لاسٹ مین
اسٹینڈنگ کو جنوبی پنجاب میں روشناس کروایا تاکہ اس خطے کے نوجوانوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم کیا جائے جہاں انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا کھل کر اظہار کرتے ہوئے کامیابی کے کئی ہمالیہ سر کرلیے۔LMS میں کھیلتے ہوئے لودھراں کے تین کھلاڑیوں نے اس لیگ میں پاکستان کی نمائندگی کی اور انگلینڈ میں ہونے والے ایونٹ میں عبدالرزاق اور جیمز فرینکلن جیسے مایہ ناز کھلاڑیوں کیساتھ کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔یہ ایک ایسا خواب ہے جو چند برس پہلے تک لودھراں اور اس سے ملحقہ علاقوں کے نوجوان دیکھ نہیں سکتے تھے کہ انہیں بیرون ملک کرکٹ کھیلنے کا موقع ملے گا مگر علی ترین نے اپنی کاوشوں سے اس خواب کو حقیقت میں ڈھال دیا ہے۔لودھراں سے تعلق رکھنے والے ایک اور نوجوان شعیب بلال نے محض اپنے ٹیلنٹ کی بنیاد پر LMS میں لودھراں کی ٹیم میں جگہ بنائی اورغریب گھرانے کے اس نوجوان نے LMS میں عمدہ کارکردگی دکھاتے ہوئے ملتان ریجن کے سلیکٹرز کو ٹرائل میں اپنی بالنگ سے متاثر کیااورقائد اعظم ٹرافی کھیلنے والی ملتان ریجن کی ٹیم میں جگہ حاصل کرلی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ لودھراں سے تعلق رکھنے والے کسی کھلاڑی کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے