کابل(این این آئی)افغانستان کی حکومت نے فٹ بال فیڈریشن کے عہدیداروں کی جانب سے خواتین فٹبال ٹیم کو ہراساں کیے جانے کے الزامات سامنے آنے کے بعد متعدد سینئر عہدیداروں سے تفتیش شروع کردی۔جرمن ریڈیو کے مطابق افغان پراسیکیوٹر جنرل کے ترجمان نے بتایا کہ پراسیکیوٹر جنرل نے فٹ بال فیڈریشن کے چیئرمین اور کئی دوسرے عہدیداروں کو کام سے روک دیا گیا ۔
ان پر خواتین ٹیم کو ہراساں کرنے کا الزام ہے اور اس الزام کی تحقیقات شروع کی گئیں۔برطانی اخبار کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے گذشتہ ہفتے ویمن فٹ بال ٹیم کو ہراساں کیے جانے کی خبر سامنے آنے کے بعد اس معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں میں بتایا گیا کہ افغان فٹ بال ٹیم کی خواتین کھلاڑیوں کو فیڈریشن کے عہدیداروں کی جانب سے ہراسانی کا نشانہ بنایاگیا۔پراسیکیوٹر جنرل کے ترجمان جمید رسولی نے کہا کہ تحقیقات ٹیم کی سفارش پر ملزمان کو کام سے روکنے کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ایک افغان عہدیدار نے بتایا کہ فٹ بال فیڈریشن کے چیئرمین اکرم الدین کریم اور پانچ دوسرے عہدیداروں کو کام سے روک کر ان کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی ہیں تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات جل سامنے آئیں گی۔درایں اثناء افغان فٹ بال فیڈریشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اخبار میں فیڈریشن کے عہدیداروں پر خواتین ٹیم کو ہراساں کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ فیڈریشن تحقیق اور تفتیش میں حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریگی۔