ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

سرفراز احمد نے ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت چھوڑنے کا عندیہ دے دیا،سیریز میں ناکام کیوں ہوئے؟اصل وجہ بتادی

datetime 7  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ابوظہبی(آئی این پی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت چھوڑنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیم کی کارکردگی اسی طرح رہی تو ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت چھوڑنے کا سوچنا پڑے گا، بہت ہو چکا، ہمیں اب نتائج کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ سوچنا ہوگا، ابوظہبی میں ہم دونوں ٹیسٹ جیت کی پوزیشن میں آکر ہارے ، وقت آگیا ہے کہ سب اپنی ذمہ داری کو ادا کرنا سمجھیں،ہم نے سیریز خود اپنے ہاتھ سے گنوائی، ٹاپ آرڈر اور ٹیل اینڈرز کو ذمہ داری دکھانا ہوگی،

مثبت سوچ کے ساتھ میدان میں نہیں اتریں گے تو ایسے ہی نتائج آئیں، مجموعی طور پر بولنگ کی کارکردگی اچھی رہی لیکن بیٹنگ میں محنت کرنا پڑے گی،دورہ جنوبی افریقا سے قبل خامیوں پر ورک آوٹ کرنا پڑے گا۔ابوظہبی کا تیسرا ٹیسٹ 123رنز اور نیوزی لینڈ کیخلاف تین ٹیسٹ پر مشتمل سیریز 1-2 سے ہارنے والے قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے واضح کیا ہے کہ بہت ہو چکا، ہمیں اب نتائج کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ سوچنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کیخلاف متحدہ عرب امارات میں ٹیسٹ سیریز ہارنا افسوسناک ہے، ابوظہبی میں ہم دونوں ٹیسٹ جیت کی پوزیشن میں آکر ہارے ہیں، اسے اتنی آسانی سے مان لینا مشکل ہوگا۔ان کا کہنا ہے کہ لڑکے محنت نہیں کرتے اور کوچز بتاتے نہیں، یہ سب کہنا فضول ہوگا، حقیقت یہ ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ سب اپنی ذمہ داری کو ادا کرنا سمجھیں۔سرفرار احمد نے کہا کہ لمبی اننگز کھیلنے والے کھلاڑی ہمیں ٹیسٹ کرکٹ میں چاہیئیں، اوپنرز کو نئی گیند کے ساتھ وقت گزارنے کی وکٹ پر عادت ڈالنا ہوگی۔ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم یو اے ای میں نہیں جیت سکتے تو جنوبی افریقا میں فتح کے بارے میں سوچنا حیران کن ہی ہوگا، ہارنا کسی کو اچھا نہیں لگتا اور بطور کپتان میں بھی خوش نہیں ہوں، میں سمجھتا ہوں، اچھا کھیلنا لیکن ہار جانا، اس بات کی وضاحت آپ کیلئے مشکل ہو جاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ

فی الحال ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت چھوڑنے کے بارے میں کچھ نہیں سوچ رہا، اگر حالات یہی رہے تو پھر سوچنا پڑے گا، خاص طور پر دورہ جنوبی افریقا اس معاملے میں اہم بھی ہو سکتا ہے، وہاں ہمیں صرف مثبت سوچ کے ساتھ کھیلنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقا کا دورہ ایک مشکل اور کٹھن دورہ ہے، جسے آپ بالکل آسان نہیں کہہ سکتے، جنوبی افریقا کے دورے کے بعد کم ازکم چھ ماہ کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں اگر نتائج مثبت نہ ہوئے تو جنوبی افریقا کے دورے کے بعد

ٹیسٹ کی کپتانی کو لے کر ضرور سوچ بیچار کروں گا۔ دوسری جانب ٹیسٹ سیریز میں مین آف دی سیریز قرار دئیے جانے والے یاسر شاہ نے کہا ہے کہ 29 وکٹ حاصل کیں اور اتنا اچھا پرفارم کرنے کے بعد شکست ہونا مایوس کن ہے۔واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے پاکستان کو ابوظبی ٹیسٹ میں شکست دے کر سیریز 1-1 سے جیت لی، قومی ٹیم 280 رنز کے تعاقب میں 156 رنز پر ڈھیر ہوگئی، نیوزی لینڈ کے کپتان ولیم سن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…