دبئی(اسپورٹس ڈیسک ) قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کی فتح سے محرومی پر مایوسی ان کی مضبوطی کی عکاس ہے اور انہیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ اس نتیجے کو ناکامی کے مترادف سمجھا گیا ہے اور پلیئرز خود کو بطور دوسری بہتر ٹیم نہیں دیکھنا چاہتے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف فائٹ بیک کے بعد کینگروز خطرناک روپ دھار گئے ہیں لیکن پاکستانی ٹیم بھی اتنی اچھی کرکٹ کھیل رہی ہے کہ بھرپور انداز سے جواب دے سکے۔ فتح کی لائن عبور نہ کرنے پر مایوس مکی آرتھر کا کہنا تھا
انہوں نے دس میں سے نو میچز پانچویں روز کی وکٹ پر جیتے لیکن غیر معمولی بیٹنگ کرنے والے عثمان خواجہ اور کپتان ٹم پین کھیل کو نکال کر لے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد کو پانچویں روز محمد عباس اور یاسر شاہ کے ساتھ اٹیک کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن سینئر پلیئرز کی مشاورت سے انہوں نے وہاب ریاض پر بھروسہ کیا کیونکہ ان کا خیال تھا کہ وہاب ریاض کی ریورس سوئنگ کارآمد ثابت ہو گی لیکن ان کا بدستور یہی خیال ہے کہ یاسر شاہ اور چوتھے روز تین وکٹیں لینے والے محمد عباس کو شروع سے ہی استعمال کرنا چاہئے تھا۔